مغربی کنارا : اسرائیلی فوجیوں کے وحشیانہ تشدد سے فلسطینی وزیر شہید
غزہ (بی بی سی+ اے این پی+ اے پی پی) فلسطینی علاقے مغربی کنارے میں ایک مظاہرے کے دوران اسرائیلی فوجیوں کے بدترین تشدد سے ایک فلسطینی وزیر شہید ہو گئے۔ مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل پھینکے گئے۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترموسیا گائوں کے نزدیک فلسطینی وزیر زید ابوعین اسرائیلی فوجیوں کے مارنے اور دھکے کی وجہ سے زخمی ہوئے۔ ہسپتال منتقلی کے دوران چل بسے۔ تاہم سلیطین کے طبی عملے نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کسی قلمدان کے بغیر وزیر زید ابوعین کی لاکت آنسو گیس کی وجہ سے دم گھنٹے سے ہوئی۔ ایک اہلکار نے بتایا فوجیوں نے رائفل کے بٹ مارے جس سے ان کے سر اور سینے پر زخم آئے۔ زید ابوعین اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کے خلاف مہم کے سربراہ تھے۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے کہ جب علاقے میں پہلے سے ہی ماحول کشیدہ ہے۔ فلسطینیوں کے رملا میں دکانیں بند کرکے مظاہرے کیے اور اسرائیلیی فوجیوں پر پتھرائو کیا ادھر فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا زید کا قتل بربریت ہے۔ یہ اقدام قبول ہے نہ خاموش بیٹھیں گے۔ انکوائری کے بعد ضروری کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے تین روزہ سوگ کا اعلان کر دیا۔ ادھر اسرائیلی فوج کی خاتون ترجمان نے کہا واقعہ کا جائزہ لے رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یو این آر ڈبلیو اے نے کہا 2014 فلسطینیوں کیلئے تباہ کن ثابت ہوا۔بان کی مون نے کہا زید کے قتل پر غمزدہ ہوں، اسرائیل انکوائری کرائے۔ صیہونی وزیر دفاع موشے ہالون نے کہا ہمیں افسوس ہے تحقیقات کر رہے ہیں۔