نثار تین بار عمران سے ملے، دھرنے جاری رکھ کر حکومت پر دبائو بڑھانے کیلئے کہتے رہے: پرویز خٹک
پشاور (بیورو رپورٹ) خیبر پی کے کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار کی طرف سے ملاقاتوں کی نئی نئی توجیہات سامنے لانے اور 6، 7 نکات اٹھانے کو مضحکہ خیز اور منافقانہ سیاسی طرزعمل قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ چودھری نثار جتنی بار وضاحتیں کرینگے اتنی بار وہ ان کا جواب دینگے۔ میرا انکشاف یہ ہے کہ چودھری نثار کی درخواست پر میں نے انکی تین بار عمران خان سے ایک دوست کے گھر خفیہ ملاقاتیں کرائیں اب بہتر ہے کہ انکا مزید منہ نہ کھلوائیں۔ نثار علی سے پوچھتا ہوں کہ عمرا ن خان کے ساتھ اتنی تفصیلی ملاقاتیں چھپ کر کیوں کیں میں تو آپ سب کے سامنے ملا اور عمران خان کے علم میںلاکر ملاقاتیں کیں۔ وزیراعظم نوازشریف پر دھرنوں کے حوالے سے دبائو ڈالنے کے بیان کے بارے میں اللہ جانتا ہے چودھری نثار نے ہر بات کی مگر اب و ہ مکر رہا ہے تو میں کیا کر سکتا ہوں۔ عمران خان کے ساتھ خفیہ ملاقاتوں سے چودھری نثار مُکر سکتے ہیں مگر میرے پاس تمام راز موجود ہیں جو انکی ہر بار لب کشائی سے افشا ہوتے رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جہانگیرہ میں بینک آف خیبر کی47 ویں اسلامی برانچ کی افتتاحی تقریب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے جہانگیرہ کو تحصیل کا درجہ دینے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ اسکا باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کردیاگیا۔ جہانگیرہ کو تحصیل سطح کی تمام سہولیات بتدریج فراہم ہونگی۔ پرویز خٹک نے واضح کیا کہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات سے متعلق مذاکرات میں ڈیڈ لاک وفاقی حکومت نے پیدا کیا۔ عمران خان اب بھی بامقصد مذاکرات کے حق میں ہیں، حکومت کیساتھ تمام نکات پر بات چیت ہوچکی تھی، صرف دو وضاحتیں باقی تھیں کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایاکہ وہ وزیر اعظم کے ساتھ بات کر کے واپس آتے ہیں اسکے بعد تعطل پیدا ہوگیا اور وہ اب تک واپس نہیں لوٹے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مذاکرات میں حکومتی شرائط تسلیم نہیں کرینگے شہر شہر احتجاج اور دھرنا تب ختم ہوگا، جب حکومت بامقصد مذاکرات شروع کرے اور جوڈیشل کمشن کا فوری اعلان کرے۔ انہوں نے کہا چیف الیکشن کمشنر پر ہمیں اعتماد ہے لیکن چاروں صوبائی الیکشن کمشنر ز اور ممبران کو مستعفی ہونا پڑیگا۔ کور کمیٹی کے اجلاس میں تمام باتیں ہوئی ہیں۔