فنڈز کی کمی، سیاسی کشمکش، عبدالرحیم میموریل ہسپتال میں کام شروع نہ ہوسکا
لاہور (جاوید اقبال/ نیشن رپورٹ) ایک سال قبل 4 کروڑ روپے لاگت سے تعمیر ہونیوالے گورنمنٹ عبدالرحیم میموریل ہسپتال میں فنڈز کی کمی اور سیاسی کشمکش کے باعث کام شروع نہ ہو سکا۔ ذرائع کے مطابق ہسپتال میں کام شروع نہ ہونے کی وجہ شاید فنڈز کی کمی ہو تاہم حلقہ انتخاب کے لوگوں کا کہنا ہے کہ سابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی اور صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان کے والد رانا عبدالرحیم کا نام ہسپتال میں کام شروع نہ ہونے کی بڑی وجہ ہے۔ سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے ذرائع کے مطابق انتخابی حلقہ کے کچھ لوگوں نے ہسپتال کا نام تبدیل کرنے کیلئے انتظامیہ سے رجوع کیا ہے کیونکہ انکا کہنا ہے کہ ہسپتال کی تعمیر عوام کے پیسوں سے ہوئی ہے اور اسی وجہ سے اسے کسی سیاسی شخصیت کے نام منسوب نہیں کیا جاسکتا۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ ہسپتال کو سیاسی نام سے منسوب کر کے الیکشن سے قبل انتخابی مہم شروع کرنے کے مترادف ہے۔ سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے حکام کا کہنا ہے کہ حلقہ انتخاب کے عوام چاہتے ہیں کہ ہسپتال کا نام سوڈیوال ہسپتال ہی ہونا چاہئے۔ ذرائع کے مطابق رانا مشہود نے وزیراعلیٰ سے درخواست کی ہے کہ قابل تعریف خدمات کے پیش نظر ہسپتال کا نام گورنمنٹ رانا عبدالرحیم میموریل ہسپتال رکھ دیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے پراجیکٹ کی منظوری دی اور 4 کروڑ روپے لاگت سے ہسپتال تعمیر کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے موقف جاننے کیلئے رانا مشہود اور انکے سیکرٹری کے فون نمبروں پر رابطہ کیا گیا مگر کوئی جواب موصول نہیں ہوسکا۔ ای ڈی او ہیلتھ لاہور ڈاکٹر ذوالفقار علی سے بھی رابطہ نہیں ہو سکا۔ تاہم پی آر او ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ اخلاق احمد نے کہا کہ انہیں فی الحال ہسپتال کے حوالے سے موجودہ صورتحال کا کچھ علم نہیں۔ سمن آباد ٹاؤن کے افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ عوامی فنڈز سے عمارت کی تعمیر تو ہو چکی تاہم ہسپتال کیلئے میڈیکل آلات، مشینری خریدنے اور پیرا میڈیکل سٹاف رکھنے کیلئے فنڈز دستیاب نہیں ہیں۔