پنجاب اسمبلی : تعلیم قرآن و سیرت انسٹی ٹیوٹ کے قیام کا بل منظور
لاہور (خصوصی رپورٹر+کامرس رپورٹر+سپورٹس رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی نے تعلیم قرآن و سیرت انسٹی ٹیوٹ کے قیام کے بل کی منظوری دے دی، حکومتی رکن شیخ علاﺅالدین نے پرائیویٹ تعلیمی ادارے کھولنے کو منشیات سے زیادہ منافع بخش کاروبار قرار دیتے ہوئے تحریک التوائے کار پر ایوان میں بحث کا مطالبہ کر دیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت دس بجے کی بجائے 55منٹ کی تاخیر سے قائم مقام سپیکر سردار شیر علی گورچانی کی صدارت میں شروع ہوا۔ صوبائی وزیر اشفاق سرور نے محکمہ محنت و انسانی وسائل پارلیمانی سیکرٹری سرفراز افضل نے امور نوجواناں، سپورٹس، آثار قدیمہ اورسیاحت سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے۔ حکومتی رکن عائشہ جاوید کے سوال کے جواب میں سرفراز افضل نے بتایا ٹورزم ڈویلپمنٹ کا بس ٹرمینل شہر کے اندر واقع تھا اور حکومتی پالیسی کے تحت تمام بس ٹرمینلز کو شہر سے باہر منتقل کر دیا گیا تھا۔ پرائیویٹ سیکٹر میں تمام روٹس پر معیاری بس سروس چلائی جا رہی ہیں اس لئے ٹی ڈی سی پی کا بس سروس کو دوبارہ شروع کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ ڈاکٹر وسیم اختر کے ضمنی سوال کے جواب میں اشفاق سرور نے بتایا سوشل ویلفیئر کے پنجاب میں آٹھ بڑے ہسپتال ہیں جن میں ہر طرح کے علاج معالجے کی سہولیات میسر ہیں کسی مریض کو کسی ضلعی ہسپتال میں علاج معالجے کی سہولتیں میسر نہ ہوں تو انہیں دوسرے ہسپتالوں میں ریفر کر دیا جاتا ہے۔ محکمہ مزدوروں کو بیرون ملک علاج معالجے کی سہولیات بھی دیتا ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا محکمے کے ہسپتالوں میں سپیشلسٹ کی کمی ہے اور انہیں سوشل سکیورٹی ہسپتالوں میں لانے کے لئے اضافی مراعات کی پیشکش کی جاتی ہے۔ سرفراز افضل نے بتایا جنوبی پنجاب میں سیاحت ہی نہیں اسکی ترقی کےلئے دیگر پیکج بھی دئیے گئے ہیں جبکہ 849ملین سے منصوبے شروع کئے جائینگے جس پر 2015ءمیں کام شروع ہو جائے گا۔ شیخ علاﺅ الدین کی تحریک التوائے کار میں کہا گیا پنجاب کے سرکاری سکولوں میں تیس لاکھ طلبا و طالبات جاری سال میں ڈراپ آﺅٹ ہو چکے ہیں۔ محکمہ تعلیم کی تمام تر کوششوںکے باوجود یہ تعداد بڑھتی جارہی ہے۔ حکومت کی طرف سے ملکی اور غیر ملکی کانفرنسیں تعلیم عام کرنے کے لئے تسلسل سے جاری ہیں لیکن زمینی حقائق بالکل مختلف ہیں۔ سرکاری تعلیمی اداروں کا معیار تعلیم ختم ہو چکا ہے اور مستقبل قریب میں کوئی بہتری کی صورت بھی نظر نہیں آرہی نتیجتاً پرائیوٹ تعلیمی ادارے جو حقیقتاً کاروباری ادارے ہیں اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور والدین کو لوٹنے میں مصروف ہیں۔ سرکاری تعلیمی اداروں کے اساتذہ جو اپنی ڈیوٹی سرانجام نہیں دیتے وہ ان پرائیویٹ تعلیمی اداروں اور اکیڈمیوں میں تعلیم دے رہے ہیں۔ نذر حسین گوندل نے اپنے جواب میں بتایا 2013-14ءمیں ایک کروڑ دس لاکھ 4ہزار بچے داخل ہوئے اور گزشتہ سال کی نسبت تعداد میں ایک لاکھ چون ہزار کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد قائم مقام سپیکر کی طرف سے اسے نمٹانے کی کارروائی سے قبل شیخ علاﺅ الدین اپنی نشست پر کھڑے ہو گئے اور کہا اسے نمٹایا نہ جائے بلکہ ایوان سے رائے لے لی جائے کہ اس پر بحث ہونی چاہئے یا نہیں۔ جس پر قائم مقام سپیکر نے یقین دہانی کرائی وہ اس پر آج جمعہ کو فیصلہ دیں گے۔ فائزہ ملک کے توجہ دلاﺅ نوٹس پر وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے بتایا اردو بازار میں تاجر کے قتل کا واقعہ ڈکیتی مزاحمت نہیں بلکہ ٹارگٹ کلنگ تھی۔ وقفہ سوالات کے دوران ڈاکٹر وسیم اخترنے مزدوروںکی تنخواہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا چھ ماہ پہلے وفاقی اور صوبائی حکومت نے مزدوروں کی تنخواہ 12ہزار مقرر کی تھی لیکن ابھی تک اس پر عملدرآمد نہیں ہوسکا۔ صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت راجہ اشفاق سرور نے تسلیم کیا ابھی تک محنت کشوں کو یہ تنخواہ نہیں دی جاسکی تاہم انہوں نے کہا رجسٹرڈ محنت کشوں کو جلد کم از کم 12ہزار روپے تنخواہ ملنا شروع ہوجائے گی۔ صوبائی وزیر داخلہ شجاع خانزادہ نے کہا یکم دسمبر کو شیخوپورہ تھانہ بھکھی کے علاقہ میں رشتہ کے تنازعہ پر دو سگے بھائیوں ان کے والد اور چچا کے قتل کیس میں ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ دیگر کی گرفتاری کے لیے پولیس نے دو ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ ڈاکٹر وسیم اختر نے کہا اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور چھ ماہ سے مستقل وائس چانسلر کے بغیر چل رہی ہے۔ نکتہ اعتراض پر انہوں نے کہا یونیورسٹی میں اپر پنجاب یا سنٹرل پنجاب سے وائس چانسلر کی باتیں کی جارہی ہیں۔ ایسا ہوا تو بہاولپور کے عوام اسے تسلیم نہیں کریں گے۔ سپیکر نے یقین دلایا اس معاملہ کو وزیرتعلیم کی ایوان میں آمد پر اٹھایا جائے گا۔
پنجاب اسمبلی