بھارت سے تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں‘ مسئلہ کشمیر پر پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا : نوازشریف
اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم نوازشریف نے واضح کیا ہے کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنے موقف پر قائم ہے، پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بھارت مذاکرات کے حوالے سے پہل کرے تو پاکستان کی جانب سے بھی مثبت جواب آئے گا، وہ وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید سے ملاقات کے دوران بات چیت کررہے تھے۔ ملاقات کے دوران چودھری عبدالمجید نے وزیراعظم کو آزادکشمیر میں جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ پاکستان بھارت کے ساتھ دو طرفہ تعلقات بڑھانے کا خواہش مند ہے۔ بھارت نے مذاکرات معطل کئے اگر وہ پہل کرے گا تو پاکستان بھی مثبت جواب دے گا۔ وزیراعظم نواز شریف نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستان آزاد کشمیر میں ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری رکھے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر پر دیرینہ اصولی موقف پر قائم رہتے ہوئے خطے میں امن و استحکام کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کو سماجی سیاسی اوراقتصادی طور پر مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم آزاد کشمیر نے وزیراعظم کو سیاسی معاملات کے حل کے لئے حکومتی مذاکرات کی پیشکش اور دوسرے فریق کی جانب سے اس پر مثبت رد عمل کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے نوازشریف کو مذاکراتی عمل کے سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ملاقات میں آزاد کشمیر کے ترقیاتی منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے عوام پرامن ذرائع سے مسئلہ کشمیر کے حل پر یقین رکھتے ہیں، کشمیر پر قومی مو¿قف سے ان کی گہری وابستگی ہے، قومی مو¿قف کی تکمیل کے لئے وہ پرعزم ہیں۔ پاکستان چین منصوبوں سے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی ترقی و خوشحالی کے سلسلے میں بھی نمایاں مثبت اثرات مرتب ہونگے۔ حکومت ترقیاتی منصوبوں کے سلسلے میں آزاد خطے کی حکومت کے ساتھ تعاون جاری رکھے گی ہر جگہ سیاسی استحکام سے اجتماعی مفاد وابستہ ہے۔ وزیراعظم نے تعلیم، ہیلتھ پیکیج، بجلی کی لوڈ شیڈنگ، بجلی ٹیرف، نیلم جہلم ہائیڈل منصوبے، متاثرین منگلا ڈیم کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
وزیراعظم نواز شریف