• news

الائیڈ بنک کے 131 ملین شیئرز 13 ارب 40 کروڑ روپے میں فروخت

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) الائیڈ بنک آف پاکستان میں حکومت پاکستان کے 131 ملین شیئرز 110 روپے فی شیئر کے حساب سے فروخت کر دیئے گئے۔ ان شیئرز کی فروخت کے بعد اے بی ایل کے اب کوئی سرکاری شیئر باقی نہیں رہے۔ حکومت نے 131 ملین شیئرز کی نجکاری سے 13 ارب 40 کروڑ روپے حاصل کئے۔ نجکاری بورڈ کے سربراہ محمد زبیر نے پریس کانفرنس میں اس نجکاری کی تفصیلات بیان کیں جبکہ اس سے قبل وفاقی وزیر فنانس سینیٹر اسحاق ڈار کی سربراہی میں کابینہ کی نجکاری کمیٹی میں 110 روپے فی شیئر کی قیمت میں 131 ملین شیئرز فروخت کرنے اور کامیاب بولی دہندگان کو شیئرز دینے کی منظوری دی گئی۔ محمد زبیر نے بتایا کہ 185 ملین شیئرز کیلئے پیشکشیں آئی تھیں جس سے سرمایہ کاروں کی دلچسپی کا اظہار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے بی ایل کے شیئرز کی خریداری کیلئے مقامی اور غیرملکی سرمایہ کاروں کا ملا جلا ردعمل ملا۔ 20 ملین ڈالر مالیت کی غیرملکی پیشکشیں تھیں۔ اے بی ایل کے ٹرانزیکشن 19 روز کی ریکارڈ مدت میں مکمل کی گئی ہے۔ دو روپے 76 پیسے کا خریدار کو ڈسکائونٹ بھی دیا گیا کیونکہ 11 دسمبر کو اے بی ایل کے شیئرز کی سٹاک مارکیٹ میں کلوزنگ پرائس 12 روپے 76 پیسے تھی۔ وزیر خزانہ نے لاہور سے ویڈیو لنک کے ذریعے کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی۔ محمد زبیر نے کہا کہ سٹریٹجک سیل طویل عمل ہوتا ہے اور اس سلسلہ میں پاکستان سٹیل ملز، پی آئی اے، ایچ ای سی، فیسکو اور دوسرے اداروں کی نجکاری کے معاملہ پر پیشرفت جاری ہے، آئندہ سال کے وسط سے سٹرٹیجک سیل، پبلک پرائیویٹ شراکت کی بنیاد پر ان اداروں کی نجکاری کا عمل شروع ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ایجنڈا میں مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔ یہ معاشی استحکام کیلئے ضروری ہوتا ہے۔ پی پی پی کا اپنا ایجنڈا ہے اور اسے قائل کرنے کی کوشش کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ اے بی ایل کے شیئرز 47 فیصد مقامی، 13 فیصد غیرملکی سرمایہ کاروں نے خریدے۔ او جی ڈی سی ایل کے شیئرز تیل کی قیمتوں کے استحکام کے بعد دوبارہ پیش کئے جائینگے۔

ای پیپر-دی نیشن