ڈی پلان: عمران چاہتے ہیں10۔15 لاشیں گریں‘ انکی جماعت میں آستین کے سانپ بیٹھے ہیں: خورشید شاہ
اسلام آباد(نیٹ نیوز)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہاہے کہ عمران خان کے پلان ڈی کا مطلب نعشیں گرانا ہے وہ چاہتے ہیں کم از کم دس سے پندرہ نعشیں گریں اب جو جماعت مذاکرات سے بھاگے گی وہ عوام کو جوابدہ ہوگی۔عمران خان کی جماعت میںآستین کے سانپ موجود ہیں جو مذاکرات کی راہ میںرکاوٹ بن سکتے ہیں اب مذاکرات سے بھاگنے والے سے ہم بھی بھاگ جائیں گے ۔ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں خورشید شاہ نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میںعابد شیر علی کو درمیان میں نہیں آنا چاہتے تھا جو بات صحیح نہیں اسے ہم غلط کہیں گے۔اگر فیصل آباد میں عوام کی املاک کو نقصان پہنچتا تو عمران خان ذمہ دار ہوتے اب حکومت فیصل آباد واقعے کی ذمہ دار ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کے غیر آئینی مطالبات ناقابل قبول ہیں۔ہم غیر قانونی غیرآئینی طریقے سے حکومت کی واپسی کے مخالف ہیں۔ آئین میں کوئی بھی ترمیم پارلیمنٹ کے ذریعے ہی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو عوام سے رابطہ رکھنا چاہیے ۔سیاسی جماعتوں کا رابطہ عوام سے ہوتا ہے۔ایک سوال پر خورشید شاہ نے کہاکہ جے آئی ٹی اور سپریم جوڈیشل کمشن میں فرق ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کونسل میں ایجنسی کے نمائندوں کی شرکت رحمن ملک کی ذاتی رائے ہے۔رحمن ملک بادشاہ آدمی ہیں جو چاہیں کہیں رحمن ملک کل سیاست میں نہیں تھے مگر آج تو ہیں کچھ سیکھ لیں ۔انہوںنے کہا کہ سپریم کورٹ میں اچھے ججز بیٹھے ہیں وہ بہتر فیصلہ کریں گے اچھی چیز کے لیے اچھی امید کرنی چاہیے۔قائد حزب اختلاف نے کہا کہ حکمران آتے جاتے رہتے ہیں مگر ملک کو کچھ نہیں ہوا ہمیشہ سیاستدان نے ہی ملک کو کچھ دیا ہے کسی ڈکٹیٹر نے ملک کو کچھ نہیں دیا۔پاکستان پیپلز پارٹی نے ملک کو آئین دیا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ اگر عمران خان بہتر سیاستدان بننا چاہتا ہے تو کنٹینر سے اتر کر سیاستدان بن کر پاکستان کے عوام سے رجوع کرتا رہے ایشوز پر بات کرتا رہے تو وہ زیادہ بہتر ہو گا۔