وادی تیراہ: بمباری سے 2 دہشت گرد ہلاک، پشاور میں بارودی مواد پکڑا گیا
اسلام آباد+ خیبر ایجنسی+ پاراچنار (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت نیوز+ آئی این پی) خیبر ایجنسی کے علاقے وادی تیراہ میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر سکیورٹی فورسز کی بمباری جاری ہے جس میں دو دہشت گرد مارے گئے جبکہ پانچ زخمی ہوگئے جبکہ ان کے متعدد ٹھکانے تباہ ہو گئے۔ لوئر کرم ایجنسی میں لیویز فورس کے سابق حوالدار کو اغوا کے بعد قتل کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وادی تیراہ کے علاقوں پیر میلہ اور سیرکنڈاﺅ میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو جیٹ طیاروں سے نشانہ بنایا گیا۔ اس سے قبل خیبر ایجنسی کے علاقے لنڈی کوتل میں مقامی شخص کے مکان کے باہر بارودی مواد کا دھماکہ ہوا، دھماکہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم مکان کی دیواروں اور مرکزی دروازے کو جزوی نقصان پہنچا۔ ادھر لوئر کرم ایجنسی میں گزشتہ روز لیویز فورس کے سابق اہلکار جمال حسین کو اغواءکے بعد قتل کر دیا گیا۔ پولیٹیکل حکام کے مطابق لوئر کرم ایجنسی کے علاقے ٹنگے سے طوری قبیلے کے جمال حسین نامی نوجوان کو اغواءکیا گیا تھا جسے تشدد کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کر دیا گیا۔ مقتول کچھ عرصہ قبل کرم لیوی فورس سے حوالدار ریٹائر ہوا تھا۔ پولیس نے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا اور نادرن بائی پاس کے قریب چمکنی کے علاقے میں رکشہ سے 8کلو بارودی مواد برآمد کرکے ڈرائیور کو گرفتار کر لیاگیا، بم ڈسپوزل سکواڈ نے موقع پر پہنچ کر بارودی مواد کو ناکارہ بنا دیا۔ علاوہ ازیں ملک کے طول و عرض سے دہشت گردوں کے مقامی حامیوں، خفیہ ٹھکانوں اور وسائل فراہم کرنے والوں کے خاتمہ کیلئے مربوط انٹیلی جنس آپریشن جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کے دوران حاصل کردہ فوجی کامیابیوں کو مستحکم بنانے اور دہشت گردوں کو ملک کے مختلف علاقوں سے مددگاروں کی حاصل مدد کے خاتمہ کیلئے ایک مربوط انٹیلی جنس آپریشن شروع کیا گیا جس کی مدد سے شمالی وزیرستان میں بھی اہم کامیابیاں حاصل کی گئیں۔ فاٹا کے علاوہ کراچی، لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقے، پشاور اور سوات میں بطور خاص اس آپریشن کے تحت کارروائیاں کی گئیں۔ دہشت گردوں کے مقامی مددگاروں‘ ان کے خفیہ ٹھکانوں، لٹریچر کی تیاری اور ترسیل اور مواصلاتی نظام کو ہدف بنایا گیا۔