نوازشریف کیلئے الٹی گنتی شروع....جو مرضی کر لیں آج لاہور بند ہو گا : عمران خان
لاہور + فیصل آباد (خبرنگار+ خصوصی نامہ نگار + نامہ نگار + نمائندہ خصوصی) تحریک انصاف اپنے پلان ”سی“ کے تحت آج (پیر) کو لاہور میں 18 مقامات پر احتجاج اور دھرنے دیگی، پی ٹی آئی کے رہنماﺅں اور کارکنوں نے قیادت کی ہدایت پر چھٹی کے روز بھی مختلف علاقوں اور مارکیٹوں میں تاجروں اور شہریوں سے ملاقاتیں کر کے انہیں احتجاج میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے (ق) لیگ کے مرکزی رہنما چودھری پرویز الٰہی کو ٹیلیفون کرکے لاہور میں دی جانےوالی کال پر تبادلہ خیال کیا اور احتجاج میں شرکت کی دعوت دی۔ پرویز الٰہی کا کہنا تھا احتجاج پی ٹی آئی کا حق ہے، احتجاج میں شرکت کیلئے وفد بھجوانے کا فیصلہ مشاورت سے کریں گے۔ عمران خان مختلف پوائنٹس پر جا کر مظاہرین سے خطاب کریں گے۔ دوسری طرف شہری 15 دسمبر کی کال پر خوف کا شکار ہیں اور انہوں نے غیر ضروری آمدورفت اور سر گرمیاں معطل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے بھی تاجروں اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ تحریک انصاف کے احتجاج سے نمٹنے کیلئے لاہور پولیس نے انتظامات کو حتمی شکل دیدی ہے۔ اس حوالے سے پولیس کا اجلاس ہوا جس میں انتظامات کو حتمی شکل دی گئی۔ سی سی پی او امین وینس نے کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے، تعلیمی اداروں اور دفاتر جانے والوں کو سکیورٹی فراہم کی جائیگی۔ پٹرول پمپس معمول کے مطابق کھلے رہیں گے۔ قانون ہاتھ میں لینے والوں کیخلاف ایکشن ہو گا۔ احتجاج سے نمٹنے کیلئے ضلعی انتظامیہ نے پولیس کو 2 واٹر کینن فراہم کر دیئے ہیں۔ سنی اتحاد کونسل کے ترجمان نے کہا ہے کہ سنی اتحاد کونسل 15 دسمبر کو لاہور میں تحریک انصاف کے احتجاج میں شریک ہوگی۔ مسلم لیگی کارکنوں کی بدمعاشی کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا۔ لاہور میں فیصل آباد کی تاریخ دہرائی گئی تو حالات حکومت کے کنٹرول میں نہیں رہیں گے۔ عبدالعلیم خان کے مطابق پارٹی اپنا لائحہ عمل حالات کے مطابق کسی وقت بھی تبدیل کرسکتی ہے اور 15 دسمبر کیلئے مختلف آپشنز زیرغور ہیں جس میں دن بھر کے احتجاج کا اختتام چیئرنگ کراس پر عمران خان کے خطاب سے بھی ہوسکتا ہے۔ تحریک انصاف کی تیاریاں مکمل کارکنوں کو ”وارم اپ“ کر دیا گیا۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ آج خواتین اور نوجوان تحریک انصاف کا ہراول دستہ ثابت ہوں گے۔ ضلعی انتظامیہ اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کے بعد ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہائیکورٹ ججز کے راستے میں رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔ زبردستی سکولز اور دکانیں بند نہیں کرائی جائیں گی۔ پولیس نے 20 ہزار افسران و اہلکار تعینات کر دیئے جبکہ تجارتی مراکز کے گرد پتھر اور ڈنڈے رکھنے پر کارروائی عمل میں لائی جائے گی ،تجارتی حلقوں میں شدید خوف و ہراس پولیس نے رات گئے شاہراﺅں پر پوزیشن سنبھالنی شروع کردی تھیں، تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج اور شٹر ڈاﺅن ہڑتال کی کال پر تجارتی حلقوں میں شدید بے چینی پھیلی ہوئی ہے۔ شہر کے داخلی راستوں پر سخت ناکہ بندی کرتے ہوئے تجارتی مراکز کے گرد پتھر اور کسی بھی لوڈر گاڑی میں پتھروں کو لے جانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے پولیس کی طرف سے مارکیٹوں اور پی ٹی آئی کے مضبوط علاقوں میں سر چ آپریشن کے ساتھ ساتھ سپیشل برانچ کی طرف سے رپورٹس بھی حاصل کی گئیں کہ کسی بھی مقام پر ڈنڈے یا پتھر موجود نہیں ہیں جبکہ پولیس کی طرف سے تجارتی مراکز کے گرد سر چ آپریشن کیا گیا تاکہ کسی بھی جگہ پڑے ہوئے پتھر اور ڈنڈے قبضے میں لے کر انہیں ہٹا دیا جائے، دوسری طرف پولیس نے شہر میں اسلحہ کی نمائش پر قائم دفعہ 144 پر عمل درآمد کرنے کیلئے ہر مشکوک گاڑی کو چیک کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ عبدالعلیم خان، اسلم اقبال اور میاں محمد علی رشید نے کہا ہے کہ آج لاہور میں ہونے والے پرامن احتجاج میں انصاف ٹائیگرز کے کارکن بڑی تعداد میں شرکت کریں گے اور شہر کو بند کر دیں گے۔ دریں اثنا گزشتہ روز احتجاج کی تیاری کیلئے انصاف یوتھ ونگ پنجاب کے زیرِاہتمام لبرٹی چوک سے داتا دربارتک ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت صوبائی جنرل سیکرٹری پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد ، صدر انصاف یوتھ ونگ پنجاب زبیر خان نیازی، جنرل ۔سیکرٹری یوتھ ونگ شیراز چیمہ، سینئرنائب صدر ثاقب ریاض سندھو، سیکرٹری انفارمیشن عدیل شفیع اور سنٹر ریجن یوتھ ونگ کے صدر چوہدری عبیدالرحمان نے کی۔ ریلی کے سارے راستے میں کارکن گونوازگو کے نعرے لگاتے رہے۔ عوام کی طرف سے ریلی کا جگہ جگہ پُرتباک استقبال کیاگیا ۔ کارکن تحریک انصاف کے ترانوں پر رقص کرتے رہے ۔ریلی میں بچے ، بوڑھے ، جوان ، خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ریلی کے اختتام میں پارٹی قائدین نے داتا دربار کے مزار پر حاضری دی اور پارٹی کی کامیابی اور ملک کی سلامتی کے لئے دعائیں کیں۔ علاوہ ازیں آل پاکستان ٹر ک ٹرالہ موٹر اونرز اےسوسی اےشن اور انجمن تاجران ٹرک سٹےنڈ کے زےر اہتمام تحرےک انصاف کی جانب سے داخلی و خارجی راستوں کو بند کرنے کے خلاف مظاہرہ کیا۔ گڈز ٹرانسپورٹرز رہنماﺅں لالہ ےاسر نصےر ،عبدالمتےن شےخ ، ملک رےاض اعوان ،تنوےرالدےن ملک ،ملک ندےم اور تاجررہنماﺅں چوہدری تسنےم ،خواجہ اعجاز کی قےادت ،مےں بڑ ی تعداد مےں گڈز ٹرانسپورٹرز ،اور تاجروں نے راوی روڈ سبزی منڈی ٹر ک سٹےنڈ سے لےکر پر ےس کلب تک درجنوں ٹرکوں پر احتجاجی رےلی نکالی پر ےس کلب احتجاج کر تے ہوئے رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ سےاسی بحران کے باعث کاربار تباہ ہو گئے ہےںاور دھر نوں کی سےاست نے روزانہ کی بنےاد پر کاروبار کر نے والوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈ ے کر دئےے ہےں جو کہ انتہائی افسوس ناک ہے گڈز ٹرانسپورٹرز اور تاجروں نے اعلان کےا کہ تحرےک انصاف کی کال پر کسی صورت کاروبار بند نہےں کر ےنگے۔ فیروزوالا سے نامہ نگار کے مطابق شاہدرہ تاجر بورڈ کے چیئرمین میاں خلیل الرحمن عبیر نے کہا کہ آج شمالی لاہور اور شاہدرہ ایریا کے تاجر ہڑتال نہیں کریں گے۔ تاجروں کے اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ آج عمران کی کال پر توجہ دیں گے نہ کسی کو غنڈہ گردی کرنے دیں گے۔ انجمن تاجر ونڈالہ روڈ شاہدرہ کے صدر رانا محمد سرور اور جنرل سیکرٹری رانا محمد جمیل نے کہا ہے کہ آج تمام مارکیٹیں کھلی رہیں گی ہڑتال نہیں کریں گے۔
اسلام آباد، میانوالی (اپنے سٹاف رپورٹر سے + نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ ) چیئرمےن تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شرےف کےلئے الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے، آج لاہورمےں ہمےں روکا گےا تو گلوﺅں کو نہےں چھوڑا جائے گا، لاہور اپنافیصلہ کر چکا ہے، اگر ہمیںڈرانے کی کوشش کی گئی تو حکمران خود ہم سے ڈریں گے۔ شریف برادران لاہور میں ہمارے احتجاج کو ناکام بنانے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ کراچی میں گولی تو کیا پٹاخہ بھی نہیں چلا۔ لاہور میں بھی ہم پرامن احتجاج کرےں گے۔ ہمارے لئے اللہ تعالیٰ نے کام آسان کردےا ہے کےونکہ اب حلقے خود ہی کھلنا شروع ہوگئے ہےں۔ اب توخواجہ سعد رفیق کے منہ سے جھاگ نکل رہی ہے۔ ےاد رکھےں نےا پاکستان بنا تو جرم کرنے پر اس مےں نوازشریف اور زرداری بھی جیل میں ہوں گے۔ انہوں نے ان خےالات کا اظہار اتوار کی شب ڈی چوک مےں دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کےا۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان مےں بڑا ٹےلنٹ موجود ہے لےکن بدقسمتی کی بات ہے ےہاں مےرٹ نہےں، آج ہمارے ملک مےں بڑے بڑے مگرمچھ تو دندناتے پھرتے ہےں جنہےںجب تک انصاف کے کٹہرے میں نہےں لاےا جائے گا، نیا پاکستان نہیں بنے گاآج لاہور بتا دیگا کہ ملک میں کنتی تبدیلی آ ئی ہے۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ جب تک کوئی ہار نہیں مانتا اسے کوئی ہرا نہیں سکتا، قوموں کی زندگی میں مشکلات بھی آےاکرتی ہےں۔ نمل یونیورسٹی میں غریب عوام کے بچوں کو مفت ڈگریاں دےنے پر بے حد خوش ہوں، ہم نئے پاکستان میں طبقاتی نظام تعلیم ختم کردےں گے اےک ہی نصاب نافذ کرےں گے۔ کراچی میں پرامن رہ سکتے ہیں تو لاہور میں کیو ں نہیں رہ سکتے ہےں لےکن ہمےں رانا ثناءاللہ ڈرانے کی کوشش نہ کرتا تو فیصل آباد میں بھی احتجاج پرامن ہی رہتا۔ عمران خان نے کہا کہ زرداری اور نوازشریف کی پارٹنر شپ نے ملک کوبہت نقصان پہنچایا، نئے پاکستا ن میں وزیراعظم بھی ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی کریگا تو اس کا چالان ہو گاہم ملک مےں اپنی پولیس کو سیاست سے پاک کردیں گے۔ خیبر پی کے میں کسی بھی سیاستدان کے خلاف کوئی جھوٹا پرچہ نہیں کٹا لےکن ےہاں حکمرانوں نے مجھے اور پرویز خٹک کو بھی نہیںچھوڑا ہے ہمیں ڈرانے کیلئے پولیس کا استعمال کیا جا رہا ہے میں اپنے کارکنوں کے جنون کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کل لاہور میں احتجاج کے بعد دوبارہ دھرنے میں واپس پہنچوں گا ےہ دھرنا جاری رہے گا۔قبل ازیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ آج لاہور بند ہو گااگر ن لےگ نے انتشار پھےلاےا تو ہم ان کا ڈٹ کر مقابلہ کرےں گے فےصل آباد کی طرح اگر لاہور مےں بھی رانا ثناءاللہ جیسے گلو چھوڑے گئے تو ہم بھی ڈٹ جائےں گے مےںپےشگی لاہور کے لوگوں سے معذرت کرتا ہوں کےونکہ ہم صرف سڑکیں بند کریں گے ہمارے کارکن کوئی دکان بند نہیں کروائیں گے لےکن نئے پاکستان کےلئے مےں تاجروں سے ایک دن کی قربانی کی اپیل کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی دھاندلی میں ملوث افراد کو سزائیں نہ ملیں تو اس ملک میں پھر کبھی حقیقی جمہوریت نہیں آئے گی۔ اگر حکومت چاہے تو ےہ مسئلہ تو صرف48 گھنٹے مےں حل ہوسکتا ہے اس کےلئے حکومت کو صرف جوڈیشل کمیشن بنانے کا اعلان کرنا ہے جےسے ہی جوڈےشل کمےشن بےٹھے گا ہمارا شہر ےا ملک بند کرنے کا احتجاج ختم ہوجائے گا۔ عمران خان نے کہا کہ کراچی کو بند کرنے سے اربوں روپے کا نقصان ہوا ہو گا لےکن کےاپاکستان بند کیا تو سارے ملک کا نقصان نہےںہو گااس لئے حکومت فوری جوڈیشل کمیشن بنا دے۔ عمران خان نے کہا کہ کور کمےٹی کے اجلاس مےں ہم نے حکومت سے مزاکرات کےلئے بھی مشاورت کی ہے ہم نے ایم او یو تیار کیا ہے۔ مذاکرات میں سب باتوں پرہی اتفاق ہو گیا تھا لےکن پھر حکومت مذاکرات سے پیچھے ہٹ گئی۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو شک میں نہیں رہنا چاہئے کہ یہ دھاندلی چھپا لی جائے گی۔ قبل ازیں نمل کالج کے کانووکیشن میں خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ سیاست میرے لیے جہاد ہے، انسان ظلم اورناانصافی کیخلاف کھڑا ہوتا ہے تو معاشرے کا فائدہ ہوتا ہے، قوم ظلم کے خلاف آواز اٹھائے، لوگ ناانصافی کو برداشت نہ کریں،میں پوری قوم کو جگانا چاہتا ہوں۔ میرے لیے سب سے بڑا اعزاز ہے کہ میانوالی کے پسماندہ علاقہ میں کالج قائم کیا اور غریب طلباءتعلیم حاصل کررہے ہیں۔ نمل نونیورسٹی آکسفورڈ سے بڑی یونیورسٹی ثابت ہوگی۔نمل کالج دنیا کی ایک بڑی تعلیمی درسگاہ بنے گی۔ انہوں نے کہا سیاست میرا مشن ہے جبکہ لوگوں کو تعلیم فراہم کرنا اس سے ایک بڑاکام ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت جوڈیشل کمشن تشکیل دے، احتجاج کی کال واپس لے لیں گے۔ عمران نے کہا کہ حکمران جو مرضی کرلیں آج لاہور بند ہوگا، سڑکیں بند کریں گے، کل کو مذاکرات کریں، اگر مسلم لیگ ن نے گلوﺅں کو چھوڑا تو مقابلہ کریں گے، ایم او یو میں ہم ان چیزوں پر دستخط کرائیں گے جو یہ پہلے مان چکے تھے۔ دریں اثناءعمران خان نے ایک سوال پر کہا ہے کہ لگ یہی رہا ہے کہ نئے سال کا استقبال کنٹینر پر کروں گا۔ کسی ورکر نے میڈیا کے ساتھ بدتمیزی کی تو پارٹی سے نکال دیں گے۔ تبدیلی کیلئے انصاف کی تحریک چل رہی ہے۔ اسلام آباد دھرنے سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ ظلم کا نظام ختم کرنے کیلئے انصاف کی تحریک چلائی۔ شریف برادران نے لاہور کیلئے بہت تیاری کی آپ جو مرضی کر لیں لاہور کے عوام نے فیصلہ کر لیا ہے اگر رانا ثناءاللہ کے گلو ہم پر استعمال نہ ہوئے تو احتجاج پرامن ہوگا، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کراچی پرامن طریقے سے بند ہوا۔ لاہور آج پرامن طریقے سے بند ہو گا۔ خواجہ سعد رفیق جعلی ووٹ پکڑے جانے پر ڈرے ہوئے ہیں۔ قبل ازیں عمران خان نے کہا تھا کہ پلان سی میں رائیونڈ کی طرف مارچ شامل نہیں ہے۔
عمران