• news

انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کو ٹورنامنٹس کے لئے پاکستان کی میزبانی کی پیشکش، بھارتی رویہ قابل مذمت ہے: عہدیداران ہاکی فیڈریشن ، سابق اولمپیئنز کھلاڑی

لاہور (سپورٹس رپورٹر+ نمائندہ سپورٹس) بھارتی دھمکی کے بعد پاکستان ہاکی فیڈریشن نے انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے تمام ٹورنامنٹس کی میزبانی کی پیشکش کر دی ۔ سیکرٹری پی ایچ ایف رانا مجاہد نے کہا کہ انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن ہمیں جس میں ٹورنامنٹ کی میزبانی سونپے گا ہم اسے اچھے انداز میں انجام دینگے۔ صدر ہاکی فیڈریشن چودھری اختر رسول نے کہا کہ ہاکی فیڈریشن کپ تک بے یارو مدد گار رہے گی۔ حکومت فنڈز جاری کرے۔ پاکستان ہاکی کے دو کھلاڑیوں پر پابندی اور ایک کو وارننگ کے فیصل پر ردعمل میںانہوں نے کہا کہ چھوٹی چھوٹی باتوں کو مسئلہ نہیں بنانا چاہئے۔ ہیڈ کوچ شہنازشیخ نے اس حوالے سے تحریری طور پر انڈین ہاکی فیڈریشن سے معافی مانگ لی تھی۔ شہناز شیخ نے کہا کہ مقامی تماشائیوں نے پاکستانی کھلاڑیوں کو ایسا رویہ اپنانے پر اکسایا اور پلیئرز اس رویہ پر معافی نہیں مانگیں گے۔ میچ کے بعد جب وہ اور کپتان محمد عمران پریس کانفرنس کیلئے پہنچے تو بھارتی صحافیوں نے نامناسب رویہ اپنایا اور فحش اشارے کرتے ہوئے پاکستانی کھلاڑیوں کی Celebration پر سوال کیا۔ بعض بھارتی صحافی معاملے کو طول دینا چاہتے تھے۔ جس کے بعد پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کردیا گیا۔سابق کپتان اور سابق اولمپیئن سمیع اللہ‘ خواجہ جنید اور حسن سردار نے کہا کہ بھارتی جشن منائیں تو کوئی بات نہیں، پاکستانی جشن منائیں تو اعتراض کیوں ہے۔ عالمی فیڈریشن کا فیصلہ بدنیتی پر مبنی اور قابل مذمت ہے۔ بھارت کو خوش کرنے کے لیے پاکستانی کھلاڑیوں کو سزا دی گئی۔ چیف سلیکٹر اصلاح الدین صدیقی نے کہا کہ ہر ٹیم کو جشن منانے کا حق حاصل ہوتا ہے۔ سابق کپتان ایم عثمان نے کہا اگر بھارت کے رویئے کیخلاف بھی ایف آئی ایچ کو ایکشن لیا جانا چاہئے۔ جونیئر ہاکی ٹیم کے کوچ منظور الحسن نے کہا کہ ایف آئی ایچ بھارتی میڈیا اور بھارتی ہاکی فیڈریشن کے دباو میں آگئی۔ سابق اولمپیئن دانش کلیم نے کہا پاکستانی کھلاڑیوں پر پابندی افسوسناک ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

ای پیپر-دی نیشن