آج یوم سقوط ڈھاکہ ہے
لاہور (سٹاف رپورٹر + نیوز ڈیسک) پاکستان کا مشرقی بازو علیحدہ ہوئے آج 43 سال مکمل ہو گئے ہیں اور آج یوم سقوط ڈھاکہ ہے۔ بھارت نے شیخ مجیب الرحمن کی مدد سے مکتی باہنی کے نام پر اپنے فوجی مشرقی پاکستان میں داخل کرکے مشرقی پاکستان کو ہم سے جدا کرنے کی راہ ہموار کر دی تھی۔ بھارت نے مشرقی پاکستان میں حکومت کیخلاف بغاوت کی فضا پیدا کرکے وہاں پر حملہ کر دیا جبکہ مغربی پاکستان پر بھی جنگ مسلط کر دی گئی۔ اندرونی بغاوت کی وجہ سے 16 دسمبر تک پاک فوج ڈھاکہ میں محصور ہو گئی اور پھر 16 دسمبر کو جنرل نیازی نے بھارتی جنرل اروڑا کے سامنے اپنا ریوالور رکھ کر پاک فوج کے ہتھیار پھینکنے کا باضابطہ اعلان کر دیا۔ 16 دسمبر کو آج 43 برس گزر چکے ہیں مگر آج بھی اس دن کی تکلیف اور اذیت زندہ ہے۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق آج یوم سقوط ڈھاکہ کے حوالے سے ملک بھر میں تقاریب کا انعقاد کیا جائے گا۔ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے زیر اہتمام ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں چھوٹی بڑی تقریبات منعقد ہوں گی اور 1971ءمیں پاکستان کے اتحاد اور اس کی بقا کیلئے اسلامی جمعیت طلبہ اور جماعت اسلامی کی خدمات پرروشنی ڈالی جائے گی اور بنگلہ دیشی حکومت کی طرف سے جماعت اسلامی کے رہنماﺅں کو پاکستان کی حمایت کے جرم میں دی جانے والی سزاﺅں کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کی جائیں گی۔
یوم سقوط ڈھاکہ