• news

دھرنے : ایمبولینسوں کو راستہ نہ ملنے پر چار مریض دم توڑ گئے‘ ورثا کا احتجاج

لاہور (خصوصی رپورٹر+ نیوز رپورٹر+ سٹاف رپورٹر+ نامہ نگار) تحریک انصاف کے احتجاج اور دھرنوں کے دوران راستہ نہ ملنے کے باعث چار مریضوں کو بروقت ہسپتال نہ پہنچایا جا سکا جو راستے میں ہی دم توڑ گئے، ہلاک ہونے والوں کے ورثاءنے راستے بند ہونے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے پی ٹی آئی اور اسکی قیادت کے خلاف نعرے بازی کی۔ مختلف مقامات پر ٹریفک جام میں ایمبولینسز بھی پھنسی رہیں اور مریضوں کے ساتھ آنےوالے انکے عزیز و اقارب راستہ دینے کے لئے ترلے منتیں کرتے رہے۔ چونگی امر سدھو، ٹھوکر نیاز بیگ اور شاہدرہ میں احتجاج اور ٹریفک کی وجہ سے پھنسی ایمبولینسز سائرن بجاتی رہیں لیکن احتجاج کرنے والے کارکن اپنے نعروں میں مگن رہے۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے اپنے بیان میں ہسپتال ذرائع اور میڈیا رپورٹس کے حوالے سے کہا کہ تحریک انصاف کی جلاﺅ گھیراﺅ کی سیاست نے متعدد مریضوں کی جان لے لی۔ شاہدرہ ہسپتال سے تشویشناک حالت میں چلڈرن ہسپتال ریفر ہونے والی 17 دن کی ننھی بچی سدرہ ریاض اور گوجرانوالہ کے کاشف اسلم کی نومود بچی چلڈرن ہسپتال پہنچنے سے پہلے دم توڑ گئی۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ ریسکیو1122 کے ذرائع کے مطابق 65 سالہ امانت دل کا مریض پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی نہیں پہنچ سکا۔ علاوہ ازیں ایک 15 سالہ نوجوان شہزاد کی بھی ایمولینس میں دم توڑ جانے کی اطلاع ملی ہے۔ لڑکے کے والد کے مطابق انہوں نے تحریک انصاف کے کارکنوں کی بہت منتیں کیں تاہم انہوں نے راستہ نہیں دیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی قیادت نے کارکنوں کو پرامن رہنے کا حکم دیا ہے، اس کے علاوہ کارکنوں کو ایمبولینسوں کو راستہ دینے کی بھی واضح ہدایت کی گئی تھی لیکن احتجاج کے دوران اگر کہیں ٹریفک جام ہوا اور اس میں پھنس کر کوئی انسانی جان ضائع ہوئی ہے تو وہ معذرت چاہتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے 4 افراد کے جاں بحق ہونے کو معمول کا واقعہ قرار دیتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے معذرت کر لی۔ دریں اثناءتحریک انصاف کے احتجاج میں شریک متعدد افراد نعرے بازی کے دوران بے ہوش و زخمی ہو گئے۔ الطاف کالونی کینٹ کا 45 سالہ امانت جوڑے پل پر احتجاج کے دوران جذباتی ہو کر نعرے بازی کر رہا تھا کہ اس دوران اسے ہارٹ اٹیک ہو گیا جسے طبی امداد کیلئے ہسپتال پہنچا دیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا اور اس نے دم توڑ دیا۔ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان کو ان ہلاکتوں کا دنیا و آخرت میں حساب دینا ہو گا۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ شہباز شریف نے تحریک انصاف کے پرتشدد احتجاج کے دوران ایمبولینسیں روکنے کے باعث قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ حکومت نے جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے 5، 5 لاکھ امداد کا اعلان کیا ہے۔ سڑکوں کی بندش اور جگہ جگہ رکاوٹوں نے مریضوں کے مسائل میں اضافہ کر دیا۔ لاہور کی معروف ترین شاہراہ مال روڈ سے ملحقہ سڑک پر واقع میو ہسپتال، جیل روڈ پر واقع پی آئی سی، سروسز، فیروز پور روڈ پر واقع جنرل ہسپتال، چلڈرن، گلاب دیوی، کینال روڈ پر واقع جناح، کوئینز روڈ پر واقع گنگارام، دربار روڈ پر واقع لیڈی ولنگڈن ہسپتال میں آنے والے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

4 جاں بحق

ای پیپر-دی نیشن