• news

تحریک انصاف کا احتجاج، لمحہ بہ لمحہ صورتحال

لاہور ( رپورٹنگ ٹیم ) سارا دن مظاہرین نے ٹائر جلائے اور بعض جگہوں پر رسیاں باندھ کر راستے روکے جس پر جھڑپیں ہوتی رہیں۔ تحریک انصاف کے کارکنوں کی احتجاج کے دوران شاہدرہ سگیاں پل کے داخلی و خارجی راستوں پر عوام سے بدتمیزی عروج پر رہی۔ ٭.... شہر بھر میں موج مستی کا سماں رہا۔ مظاہرین دھرنوں کے مقامات پر میوزک اور ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالتے رہے جبکہ دوسری جانب سڑکیں بند ہونے کے باعث نوجوان کھلی سڑکوں پر کرکٹ کھیلتے نظر آئے۔ ٭....ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ٹاﺅن ہال میں 161کیمروں کے ذریعے خصوصی مانیٹرنگ کی جاتی رہی۔ ٭.... آٹو رکشہ اور چاند گاڑی (چنگ چی رکشے) کے ڈرائیور موجیں کرتے رہے، روزمرہ عام کرائے سے دوگنا کرایہ وصول کرتے رہے۔ ٭.... شاہراہ قائداعظم کے معروف فیصل چوک پر پی ٹی آئی نے مرکزی سٹیج بنایا جہاں پر سارا دن ساﺅنڈ سسٹم کے ساتھ پشتو و پنجابی گانوں پر خٹک ڈانس کرتے اور جھومتے رہے۔ مظاہروں میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ٭....گجرات، پاکپتن، شیخوپورہ، اوکاڑہ، ننکانہ اور دیگر ملحقہ اضلاع سے درجنوں ایمبولینسیں لاہور منگوائی گئی تھیں۔ ناکوں پر ایمبولینسیں دن بھر کھڑی رہیں۔ ٭.... دوران خطاب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی زبان پھسل گئی۔ شیخ صاحب جوش خطابت میں یہ کہہ گئے کہ لاہور کے عوام نوازشریف کے حکم پر جاتی عمرہ جا سکتے ہیں جبکہ شیخ رشید شرکاءسے کہنا چاہتے تھے کہ کیا زندہ دلان لاہور عمران کی کال پر جاتی عمرہ جا سکتے ہیں۔ ٭.... عمران خان کے قافلے اور مختلف مقامات پر استقبال کے موقع پر نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی کثیر تعداد بھی موجود رہی جو اپنے موبائل فونز سے عمران کی تصاویر بناتے رہے۔ ٭.... ”گو نواز گو“ کے ساتھ ساتھ ”گو شہباز گو“ کے بھی نعرے لگائے۔ ٭.... اندرون و بیرون ملک جانے والے مسافروں کو انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جو افراد مختلف طریقوں سے لاہور ائرپورٹ تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے تاہم ان کی فلائٹ کا مقررہ وقت گزر گیا اور لوگ ”رو عمران رو“ کے نعرے لگاتے رہے۔ ٭.... جی پی او چوک میں چھٹی جماعت کے ایک طالب علم احمد نے اپنے پیٹ کے ساتھ پتھر باندھ کر اور لیٹ کر احتجاج کیا۔ طالب علم کا کہنا تھا کہ اس نے احتجاج میں شامل ہونے کیلئے چھٹی کی۔ ٭.... بڑے تجارتی مرکز ہال روڈ پر دوپہر تک دکاندار چابیاں پکڑے دکانیں کھولنے کے لئے پولیس کے تحفظ کے منتظر رہے۔ ٭.... سابق صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال نے ڈی سی او لاہور اور سی سی پی او لاہور کو ایک ای میل کے ذریعے آگاہ کیا کہ چند شرپسند عناصر پی ٹی آئی کے کارکنوں کے روپ میں جلاﺅ گھیراﺅ، توڑپھوڑ کرنے کی پلاننگ کر چکے ہیں جن کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں لہٰذا اس کے پیش نظر انتظامیہ ایسے شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھے۔ ٭.... ضلعی حکومت اور ٹاﺅن انتظامیہ کے افسران کو بھی تحریک انصاف کے احتجاج کے موقع پر حکومت نے احتجاج کی ”تصاویر“ کھینچنے کی ذمہ داریاں تفویض کی تھیں۔
جھلکیاں









ای پیپر-دی نیشن