پشاور میں قیامت کے مناظر‘ والدین اپنے جگر گوشوں کی تلاش میں مارے مارے پھرتے رہے
پشاور (آئی این پی) پشاور میں وارسک روڈ پر واقع آرمی پبلک سکول پر دہشت گرد حملے کی خبر پورے شہر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی‘ سکول جہاں پر ایک ہزار سے زائد چھوٹی اور بڑی کلاسوں کے طلبہ زیر تعلیم ہیں کے والدین پر یہ خبر بجلی بن کر گری ‘ بچوں کے والدین جن میں گھروں میں موجود مائیں‘ بوڑھی خواتین شامل تھیں اندھا دھند اپنے بچوں کو تلاش کرنے کے لئے سکول کی طرف دوڑ پڑے۔ سکول کے باہر قیامت صغریٰ کے مناظر دیکھنے میں آرہے تھے خاص طور پر جب اندر سے دہشت گردی کا نشانہ بننے والے بچوں کی نعشیں باہر لائی جا رہی تھیں تو سکول کے باہر موجود خواتین جن میں بڑی تعداد زیر تعلیم بچوں کی مائوں کی حالت دیکھی نہیں جا رہی تھی۔ ان پر غشی کے دورے پڑتے رہے۔ دہشت گرد حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جس کی وجہ سے والدین کو اپنے بچوں کی خیریت معلوم کرنے میں پریشانی ہوئی اور وہ اسی پریشانی میں ادھر سے ادھر دوڑتے پھرتے رہے۔