• news

این اے 122 ہائیکورٹ نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کیخلاف ایاز صادق کی درخواست مسترد کر دی

لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس اعجاز الاحسن نے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی طرف سے این اے 122 میں ووٹوں کی انتخابی ریکارڈ کی جانچ پڑتال اور دوبارہ گنتی کے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف دائردرخواست مسترد کردی۔ عدالت نے کہا کہ آپ ووٹوں کی گنتی ہو لینے دیں اس سے کچھ نہیں ہوگا۔ ایاز صادق کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن ٹریبونل کی جانب سے حلقہ این اے 122 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ 55 کے خلاف ہے۔ عمران نے این اے 122 کی سیٹ چھوڑ دی تھی۔ وہ اس سیٹ سے امیدوار ہی نہیں۔ اس لئے ان کی این اے122 کے حوالے سے درخواست غیرآئینی ہے۔ الیکشن ٹریبونل نے عمران کی درخواست پر ابتدائی اعتراضات پر فیصلہ کرنے سے پہلے ہی انتخابی ریکارڈ کی جانچ پڑتال کا فیصلہ سنا دیا۔ ایسا کرکے الیکشن ٹریبونل نے لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی توہین کی ہے۔ ٹریبونل نے صرف عمران کی شہادت پر یکطرفہ حکم جاری کیا جبکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ ٹریبونل کسی بھی درخواست پر پہلے اعتراضات کا فیصلہ کرے جس کے بعد کارروائی آگے بڑھائی جائے تاہم الیکشن ٹریبونل کے فاضل جج کاظم ملک نے عدالتی احکامات کے خلاف ووٹوں کی جانچ پڑتال کا حکم دیا ہے جو سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے لٰہذا الیکشن ٹریبونل کے جج کاظم ملک کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ اور الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالت نے درخواست گذار کے وکیل سے کہا کہ آپ یہ کیوں سمجھ رہے ہیں فیصلہ آپ کیخلاف ہی ہوگا۔ آپ پہلے شہادتیں ریکارڈ ہونے دیں، ابھی تو ٹریبونل نے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ ہائیکورٹ سے درخواست مسترد ہونے کے بعد ایاز صادق کے وکلاءنے ٹریبونل اور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
این اے 122

ای پیپر-دی نیشن