پشاور لہو لہو ہے
مکرمی! 16 دسمبر کا سورج ہمیں شرمندگی اور پچھتاوے کا احساس دلاتے ہوئے نمودار ہوتا ہے ہمیں سبق حاصل کرنے کی تلقین کرنا نظر آتا ہے۔ سقوط ڈھاکہ کا زخم ابھی ہرا تھا کہ16 دسمبر ایک اور زخم دے گیا۔ آرمی پبلک سکول کے بچے ہزاروں خواب لئے سکول میں گئے۔ دن کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور دعا سے کیا۔ قومی ترانے کی گونج فضا میں بلند کی مگر کسے پتہ تھا کہ آج کے بعد بچے کبھی سکول نہیں آپائیں گے۔ پشاور میں برپا ہوئی قیامت کو دیکھ کر ہر آنکھ اشکبار ہوگئی۔ آج ہم لاوارث قوم بن گئے۔ جہاں کوئی بھی جب چاہے کچھ بھی کرسکتا ہے۔ آج کسی حکمران سے ہی بلکہ دہشت گردوں سے میری اپیل ہے کہ خدا کے لئے بس کردو۔ (حافظہ ظل ہما۔ لاہور)