• news

شاباش پاکستان ہاکی ٹیم

ہاکی ہمارا قومی کھیل ہے جس سے ہر پاکستانی کو والہانہ لگائو ہے۔ قیام پاکستان سے لے کر 90 کی دہائی تک اس کھیل میں پاکستان کا طوطی بولتا تھا اور اس عرصہ میں شاید ہی کوئی ایسا اعزاز ہو جو ہمارے پاس نہ ہو۔ پاکستان کا ہاکی کے کھیل میں کوئی ثانی نہ تھا اور ہمارے کھلاڑیوں نے دُنیا کے طول و عرض میں ایک طویل عرصہ تک پاکستان کا پرچم سر بلند رکھا۔ یہ کھیل دُنیا بھر میں ہماری پہچان بن گیا اور ہمارے عظیم کھلاڑیوں نے ہر پاکستانی کا سر فخر سے بلند کیا۔ یہ وہی ٹورنامنٹ ہے جس کا آغاز 1978 میں پاکستان کی کوششوں سے ہوا اور پہلے دو ٹورنامنٹس بھی ہم نے جیتے مگر بعد ازاں ہماری بالا دستی ختم ہو گئی۔ 1994 میں آخری مرتبہ ہم نے یہ ٹورنامنٹ جیتا۔ حالیہ ٹورنامنٹ کے آغاز میں ہماری ٹیم کی کارکردگی نہایت مایوس کُن تھی مگر بعد ازاں کوارٹرفائنل میں ہماری ٹیم نے دُنیا کی صفِ اول کی ٹیم ہالینڈ کو شکست دے کر سب کو حیران کر دیا اور سیمی فائنل میں ہندوستان کی ٹیم کو اُس کی ہوم گرائونڈ پر عبرتناک شکست سے دوچار کیا اور فائنل تک رسائی حاصل کی۔ قومی ٹیم کی اس شاندار کارکردگی کے باعث ہم 20 سال کے طویل عرصہ کے بعد چیمپئن ٹرافی کے فائنل میں پہنچے اور ہر پاکستانی کا سر فخر سے بلند ہوا۔ پاکستان اور بھارت کے مابین کھیلوں کے مقابلے بھی تفریح سے زیادہ ایک جنگ کی سی صورتحال احتیار کر جاتے ہیں۔ اسکی اصل وجہ ہندوستانی حکومت اور عوام کا رویہ اور ردِ عمل ہے۔ دونوں ملکوں کے مابین کھیلوں کے مقابلوں میں عموماً ہندوستان شکست سے دوچار ہوتا ہے جسکی وجہ سے اب ہندوستان مختلف بہانے بنا کر پاکستان سے مقابلہ کرنے سے بھی اجتناب کرتا ہے۔ حالیہ ٹورنامنٹ میں بھی دورانِ میچ ہندوستانی تماشائیوں اور میڈیا کا رویہ انتہائی جارحانہ اور نامناسب تھا ور پاکستانی ٹیم کو انتہائی نامساعد حالات میں کھیلنا پڑا اور اسکے باوجود ہماری ٹیم نے شاندار فتح حاصل کی۔ اس فتح کے بعد ہماری ٹیم کا ردِعمل ایک فطری عمل تھا جو کہ ہر پاکستانی کے دل کی آواز بھی تھی۔ ہمارے کھلاڑیوں نے بھی روائیتی وکٹری مارچ کیا جو کہ ہر جیتنے والی ٹیم کا حق ہوتا ہے اور بجا طور پر انتہاپسند تماشائیوں کو بھرپور جواب دیا۔ اسکے بعد ہندوستانی میڈیا کا رویہ بھی انتہائی جارحانہ تھا جس کا سامنا ہمارے کوچ شہناز شیخ کو کرنا پڑا۔ ہندوستان نے انٹر نیشنل ہاکی فیڈریشن سے اس بارے میں تحریری شکایت کی جسکے نتیجے میں ہمارے دو اہم کھلاڑیوں پر ایک میچ کی پابندی لگا دی گئی اور تیسرے کو سخت تنبیہہ کی گئی۔ اس فیصلے کے بعد ہمارے کھلاڑیوں کا مورال بجا طور پر متاثر ہوا اور ٹیم فائنل میں وہ کارکردگی نہ دکھا سکی اور جرمنی کے مقابلے میں ہمیں شکست اُٹھانا پڑی۔ انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کا فیصلہ نہ صرف جانبدار انہ ہے بلکہ یہ ہندوستان کے دبائو پر کیا گیا جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ یہ واقع دورانِ کھیل رونما نہیں ہوا لہذا اتنی سخت سزا نہ صرف نامناسب ہے بلکہ یکطرفہ بھی۔ ہماری حکومت اور ہاکی فیڈریشن کو اس بارے میں سخت اور اصول پسندانہ موقف اختیار کرنا چاہیے اور انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن سے باضابطہ احتجاج اور شکایت کرنی چاہیے۔ ہمارے کھلاڑیوں نے جس ردِ عمل کا اظہار کیا وہ بالکل حق بجانب تھا اور ہمیں اپنے کھلاڑیوں کی نہ صرف حوصلہ افزائی کرنی چاہیے بلکہ شاباش بھی دینی چاہیے۔ کسی قسم کا معذرت خوانہ رویہ ہمارے کھلاڑیوں کے لیے بھی حوصلہ شکن ہو گا اور آئندہ کیلئے بھی ہندوستان اور بین الاقوامی کھیلوں کی تنظیموں کے نامناسب رویے پر مہر ثبت کرنے کا مترادف بھی۔ بھارتی حکومت اور عوام کا رویہ ہمیشہ سے پاکستان دُشمن رہا ہے اس بارے میں کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہیے۔ بھارتی عوام اور میڈیا کا طرزِ عمل اُس اجتماعی طرزِ فکر کا عکاس ہے جو مجموعی طور پر ہندوستان میں ہمارے بارے میں پایا جاتا ہے۔ ہندوستان ہمارا دُشمن ہے اور ہمیشہ رہے گا اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ بھارت کا مکروہ چہرہ اور اصلیت اُس کے ہارنے کے بعد ساری دُنیا پر عیاں ہو جاتا ہے اوریہ ایک ایسی حقیقت ہے جو سب پر عیاں ہونی چاہیے۔ ہماری امن کی خواہش کو ہندوستان نے ہمیشہ کمزوری سمجھا ہے اور اسے اپنے حق میں استعمال کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہماری حکومت کو بالخصوص اور عوام کو بالعموم ایک یکجا موقف اپنانا ہو گا اور کسی قسم کا معذرت خواہانہ رویہ انتہائی نقصان دہ ہو گا۔ پاکستان کی ہاکی ٹیم کا ردِ عمل صحیح معنوں میں ہماری قومی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔ ہمیں اپنے کھلاڑیوں کی ہر طرح سے حوصلہ افزارئی کرنی چاہیے اور اس سلسلے میں میڈیا کا کردار بہت اہم ہے۔ ہندوستانی حکومت،عوام اور میڈیا کو یہ پیغام واضح ہونا چاہیے کہ ہم امن پسند ضرور میں مگر الحمد اللہ کسی صورت کمزور نہیں۔ شاباش پاکستان ہاکی ٹیم اور آفیشلز کہ آپ نے اپنے ملک کا پرچم دُشمن کی سرزمین پر سر بلند کیا اور پوری قوم کو حقیقی خوشی اور فخر کا موقع فراہم کیا۔

ای پیپر-دی نیشن