سوئی پلانٹ میں خرابی، ٹیکسٹائل ملوں کو گیس سپلائی بند: گھریلو صارفین کے لئے بدترین لوڈ شیڈنگ مظاہرے جاری
شیخوپورہ/ گوجرانوالہ/ اوکاڑہ (نامہ نگاران+این این آئی) سوئی گیس کی بندش اور پریشر میں کمی کیخلاف کئی شہروں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ سڑکیں بند کرکے مظاہرے، دھرنے، ٹائر جلاکر احتجاج کیا جبکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ سے بھی عوام کی زندگی اجیرن بن گئی۔ جھنگ، عارفوالا، چناب نگر، چنیوٹ، سمندری، حجرہ شاہ مقیم میں سوئی گیس کی بندش اور پریشر میں کمی کے باعث لوگ بغیر کھانا کھائے اپنے کام پر جانے پر مجبور ہیں اور گھریلو خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ چیچہ وطنی میں سینکڑوں خواتین نے پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کہا سوئی گیس کی بندش نے ہمیں بالکل مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ شورکوٹ چھائونی میں شہریوں کی بڑی تعداد نے سوئی گیس انتظامیہ کیخلاف مظاہرہ کیا۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں گیس کی لوڈشیڈنگ اور پریشر میں کمی کے خلاف درجنوں خواتین اور بچوں نے ڈسٹرکٹ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ پنڈی بھٹیاں سے نامہ نگار کے مطابق شہریوں نے گیس کی بندش کے خلاف زبردست احتجاج کیا، دُلا بھٹی چوک میں سڑک بند کرکے ٹائر جلائے، مظاہرین نے کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا چوری بند کرو گیس کی بندش ختم کرو۔ مظاہرین نے دفتر شکایات کے سامنے شدید نعرے بازی کی تو عملہ دفتر سے غائب ہو گیا۔ شکرگڑھ تحصیل کے درجنوں قصبات اور سینکڑوں دیہات میں بجلی کی زبردست لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ اوکاڑہ میں خواتین نے ایم اے جناح روڈ پر سوئی گیس کی مسلسل بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے دھرنا دیا جس سے ٹریفک بند ہو گئی۔ خواتین نے سوئی گیس کے اعلیٰ حکام کیخلاف نعرہ بازی کی۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق شہر اورگردونواح میں سوئی گیس کی مسلسل بندش کا سلسلہ جاری ہے۔ اکثر علاقوں میں کئی روز سے گیس غائب ہے ۔گیس کی طویل بندش کے باعث گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑگئے ہیں اور خواتین دو وقت کی روٹی پکانے سے بھی عاجزآچکی ہیں۔ دوسری طرف گیس کی لوڈشیڈنگ کاسلسلہ شروع ہوتے ہی ایل پی جی مافیا نے بھی نرخوں میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں گیس کے پریشر میں شدید کمی کے باعث لوگ کھانا پکانے سے بھی محروم ہو چکے ہیں، گیس پریشر کم ہونے کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے۔ دوسری طرف بجلی کی غیراعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ شرقپور شریف سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور گردونواح میں گیس کی بندش شدت اختیار کر گئی۔ گھریلو استعمال کی گیس کا پریشر اس قدر کم کردیا ہے کہ چولہے جلنا ناممکن ہوچکے ہیں۔ ہوٹل مالکان نے گیس کی لوڈشیڈنگ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے روٹی اور نان کی قیمت میں اضافہ کردیا ہے اور شہر کے اندر گیس ری فلنگ کرنے والوں کی چاندنی ہوگئی ہے۔ این این آئی کے مطابق سوئی میں گیس پلانٹ میں آتشزدگی کے بعد کوئٹہ میں سوئی گیس کا بحران پیدا ہو گیا۔ شہر کے تمام سی این جی سٹیشنز اور پاور ہاؤسز کو سوئی گیس کی فراہمی بند کر دی گئی۔ جی ایم سوئی سدرن گیس کمپنی آغا محمد بلوچ نے بتایا کہ کوئٹہ سمیت صوبے کے دیگر علاقوں میں سوئی گیس پریشر 450 پی ایس آئی سے کم ہو کر 150 پی ایس آئی ہو گیا ہے۔ملتان سے سٹاف رپورٹر کے مطابق وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کی ہٹ دھرمی کے باعث گیس بندش میں اضافہ ہوگیا اور ملتان کے شہریوں نے جگہ جگہ احتجاجی مظاہرے کئے اور گیس حکام کیخلاف جھولیاں اٹھا کر بددعائیں دیں۔
لاہور (نیوز رپورٹر) ایم ڈی سوئی ناردرن عارف حمید نے کہا ہے سوئی پلانٹ میں فنی خرابی اور بوائلر و 16 انچ قطر کی پائپ لائن متاثر ہونے سے مزید 240 ملین کیوبک فٹ گیس سسٹم سے نکل گئی ہے جس کے بعد ٹیکسٹائل سیکٹرکو گیس سپلائی بند کردی گئی ہے جبکہ رہائشی علاقوں میں پریشربہتر کرنے کیلئے آج سے گھروں میں لگائے گئے چھوٹے کمپریسرز کیخلاف کریک ڈائون کیا جائیگا۔ تمام ریجنل ہیڈ ٹیموں کے ساتھ چھاپے ماریں گے اورجس گھرمیں کمپریسر لگا ہوگا وہ گیس کنکشن منقطع کردیا جائیگا جو ایک ہفتے تک دوبارہ بحال نہیں کیا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوئی ناردرن ہیڈآفس میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرسوئی ناردن کے سینئر افسران، جنرل مینجر میڈیا اشرف ندیم اور اویس باجوہ بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا سوئی ناردرن اس وقت ایمرجنسی صورتحال سے دوچار ہے۔ دستیاب گیس گھریلو صارفین کے لئے بھی پوری نہیں ہورہی سسٹم پر پہلے سے1400ملین کیوبک فٹ کا شارٹ فال موجود تھا جبکہ سوئی پلانٹ میں خرابی سے مزید240ملین کیوبک فٹ گیس کم ہوگئی ہے۔ پنجاب میں اس وقت گھریلو صارفین کی 900 ملین کیوبک فٹ کی ڈیمانڈہے جبکہ 530 ملین کیوبک فٹ دستیاب ہے اس لئے گھریلو صارفین صرف گیس چولہے استعمال کریں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا گیس کی طلب3ہزار ملین کیوبک فٹ ہے جبکہ 1430ملین کیوبک فٹ مل رہی ہے اور گیس لا سز 10فیصد ہیں جس میں 3 سے 4فیصد چوری اور 7 فیصد سسٹم لاسز ہیں۔ ایک سال کے دوران گیس چوری پر 1500 ایف آئی آرز درج کرائی گئی ہیں اور 7 ارب روپے مالیت کی گیس چوری پکڑی ہے۔ انہوں نے کہا سندھ میں بدین کے قریب 140ملین کیوبک فٹ جبکہ زرغون بلوچستان میں 30 ملین کیوبک فٹ گیس کے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں جن کو جون تک سسٹم میں شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی جبکہ ایل این جی کے لئے معاہدہ ہونے کی توقع ہے جس کے بعد 400ملین کیوبک فٹ گیس سسٹم میں شامل ہوجائے گی ۔