• news

وفاق کی ناقص قانون سازی، ہائیکورٹ نے پنجاب میں یوٹیلیٹی عدالتیں غیر مؤثر قرار دیدیں

لاہور (وقائع نگار خصوصی) وفاقی حکومت کی ناقص قانون سازی نے ایک سال عدالتی وقت اور لاکھوں روپے ضائع کرا دیئے۔ انسداد گیس چوری آرڈیننس میں توسیع نہ ہونے کی بنیاد پر لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب بھر میں قائم گیس یوٹیلیٹی عدالتیں غیرمؤثر قرار دیدیں۔ وفاقی حکومت نے رواں سال جنوری میں گیس چوری کے مقدمات کے جلد ٹرائل اور ریکوری کیلئے آرڈیننس جاری کیا جس کے تحت پنجاب سمیت ملک بھر میں خصوصی گیس یوٹیلیٹی عدالتیں قائم کی گئیں۔ اس آرڈیننس اور گیس یوٹیلٹی عدالتوں کی قانونی حیثیت کو لاہور ہائیکورٹ میں 80 سے زائد درخواستوں کے ذریعے چیلنج کیا گیا تھا۔ وفاقی حکومت نے آرڈیننس کے سہارے ایک سال عدالتوں کا وقت اور مقدمات کی کارروائی پر عوام کے ٹیکسوں کے لاکھوں روپے ضائع کرائے تاہم سینٹ سے انسداد گیس چوری قانون منظور نہ کرا سکی اور آخر کار ہائیکورٹ نے آرڈیننس اور گیس یوٹیلیٹی عدالتوں کو غیرمؤثر قرار دیدیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم کی طرف سے جاری تحریری فیصلے کے مطابق وفاقی حکومت نے انسداد گیس چوری آرڈیننس 2014کی توسیع نہیں کی۔ آرڈیننس کو قانون میں تبدیل کرنے کیلئے بل سینٹ میں زیر التوا ہے۔ آرڈیننس ختم ہونے کے باعث اس کے تحت قائم گیس یوٹیلیٹی عدالتیں غیرمؤثر ہیں اور ان عدالتوں میں آئندہ ہونیوالی ہر قسم کی کارروائی غیرقانونی ہوگی، لاہور ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ صوبے بھر کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو بھجواتے ہوئے حکم دیا گیا ہے کہ یوٹیلیٹی عدالتوں میں زیر التواء تمام مقدمات عام عدالتوں میں منتقل کئے جائیں، عام عدالتوں میں کارروائی وہیں سے شروع ہوگی جہاں تک یوٹیلیٹی عدالتوں میں زیر التواء تھی اور عام عدالتیں گیس چوری کے مقدمات کی کارروائی مروجہ قوانین کے تحت کریں گی۔

ای پیپر-دی نیشن