تھر میں مزید 8 بچے قحط اور بیماریوں کی بھینٹ چڑھ گئے
مٹھی (آئی این پی+ نیٹ نیوز) سندھ حکومت کی بے پروائی کے باعث تھر میں مزید 8 ماو¿ں کے لخت جگر قحط اور بیماریوں کے باعث موت کی آغوش میں چلے گئے جس کے بعد رواں برس زندگی کی بازی ہارنے والے افراد کی تعداد 607 ہوگئی۔ اتوار کو تھرپارکر کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر مٹھی کے سول ہسپتال میں نومولود جبکہ نارتھ کالونی میں 3 دن کی بچی دم توڑ گئی۔ تحصیل ڈیپلو کے گاو¿ں کھاڑک میں 5 روز اور 15 روز کے بچوں کی زندگی کا چراغ بجھ گیا، اس کے علاوہ دیگر علاقوں میں بھی 2 مزید 2 بچے جاںبحق ہوگئے۔ قحط زدہ علاقے میں غذائی قلت اور بیماریوں کا شکار ہوکر 21 روز میں جاںبحق ہونے والوں کی تعداد 97 ہوگئی ہے۔ واضح رہے کہ علاقے میں امدادی کارروائیاں تعطل کا شکار ہیں۔ 122ڈسپنسریاں اور بیسک ہیلتھ یونٹس عملہ نہ ہونے کے باعث بند پڑے ہیں۔ دیگر علاقوں سے آئے 30 ڈاکٹر اور 23 ایمبولینسیں دور دراز علاقوں تک نہیں پہنچ سکیں۔ غریب مکین خوراک، ادویات اور میٹھے پانی کو ترس رہے ہیں۔ تھرپارکر بار کونسل کی درخواست پر ریلیف انسپکٹنگ جج نے 24 دسمبر کو ڈی سی تھرپارکر اور سوشل آفیسر کو طلب کرلیا۔
تھر بچے جاں بحق