خ پاکستان، افغانستان ملکر دہشت گردی کا مقابلہ کرینگے تو مسائل کا حل نکلے گا: احسن اقبال
نارووال (نامہ نگار) وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال چودھری نے حافظ عبدالرحمن ٹرسٹ کے زیراہتمام سانحہ پشاور کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے کہا دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے حکومت کوشش کرتی ہے کہ تمام ترممکنہ اقدامات کرے اور صوبوں کے ساتھ سکیورٹی کے مسئلہ پر باہم اتقاق سے کام کرے۔ خیبر پی کے کی حکومت یہ جائزہ لے رہی ہے کہ اتنی سکیورٹی کے باوجود اتنا بڑا واقعہ کیسے پیش آیا اب یہ ضروری ہے کہ ہم ان اسباب کا بھی جائزہ لیں کمزوریاں کہاں پر ہیں۔ انہوں نے کہا اتنے بڑے واقعہ کے بعد ہمیں یہ سبق لینا چاہئے اورآئندہ ایسے واقعہ کی روک تھام کے لئے مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے پہلی بار سمت بدلی ہے اور انشاء اللہ تعالیٰ اس مرض سے کامیابی سے نبٹیں گے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا فوج نے اور حکومت نے مل کر آپرشن ضرب عضب شروع کیا ہوا ہے جو ماضی کے مقابلہ میں ایک بہت بڑا قدم ہے اور حکومت نے اپنی خارجہ پالیسی تبدیل کرکے افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات کا آغاز کیا ہے کیونکہ جب تک دونوں ممالک مل کر دہشت گردوں کی سرکوبی نہیں کریں گے مسائل کا حل نہیں نکلے گا۔ ان کا کہنا تھا ترقی کے لئے آج اگر ہمیں کسی جہاد کی ضرورت ہے تو وہ علم کے جہاد کی ضرورت ہے۔ سیمینار سے ایم پی اے خواجہ محمد وسیم بٹ، تحریک اویسیہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ علامہ پیر محمد تبسم بشیر اویسی نے سانحہ پشاور کی پرروز الفاظ میں مذمت کرتے کہا علماء کرام کو چاہئے کہ وہ معاشرے میں امن و رواداری کا درس دیں۔ حافظ عبدالرحمن ٹرسٹ کے صدر عابد محمود بٹ، جنرل سیکرٹری امانت اور دیگر مقررین نے بھی اس سانحہ پر دلی دکھ کا اظہار کیا۔ احسن اقبال نے بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے کہا اس سانحہ کے بعد تمام جماعتیں یکجا ہوئیں اور ہم خیر مقدم کرتے ہیں کہ عمران خان نے دھرنا ختم کیا۔