دہشت گردی ختم کرنے کیلئے ناجائز اسلحہ کا سدباب، قانون کی حکمرانی قائم کرنا ہوگی: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں پہلی بار پھولوں کے تابوت اٹھائے، ہمیں اپنے گھر میں آگ لگانے والوں کو بے نقاب اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے قانون کی حقیقی حکمرانی اور غیرقانونی اسلحہ کا سدباب کرنا ہوگا، مارشل لاء کا راستہ روکنے کے لئے حکومت، پی ٹی آئی میں لڑائی ختم کرانے کی کوشش کر رہا ہوں، حکومت کو جوڈیشل کمشن ہر صورت بنانا پڑے گا اس لئے مزید وقت ضائع نہ کیا جائے۔ ملتان میں ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عالمی استعماری قوتوں نے تیل اور سونے کے ذخائر ہڑپ کرنے کیلئے عالم اسلام پر قبضہ کرنے کا پروگرام بنایا اور اس سلسلے میں پہلا وار پاکستان پر 1971ء میں مشرقی پاکستان کی علیحدگی کی صورت میں کیا جبکہ بعد میں عراق، شام ، لیبیا اور افغانستان پر بمباری کرکے انہیں تباہ کیا اور ان کی معدنیات کی دولت پر قبضے کئے گئے جبکہ معاملہ یہاں تک نہ رکا بلکہ لوگوں کو مسلک اور قومیت کی بنیاد پر بھی لڑایا گیا اسلئے سانحہ پشاور کوئی سڑک کا حادثہ نہیں بلکہ ایک پری پلان منصوبہ ہے۔ انہوں نے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے اپنی تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا ملک میں حقیقی قانون کی حکمرانی قائم کی جائے، کسی آدمی کو بھی قانون سے استثنیٰ نہ دیا جائے اور تمام غیرقانونی اسلحہ چھیننے کے بجائے حکومت خود خرید لے یا پھر لائسنس دیکر اس کو قانونی شکل دیدی جائے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو قیامت تک قائم رکھنے کیلئے اردو کو قومی زبان کے طور ہر ہر جگہ رائج کیا جائے، الیکشن کمشن انتخابات میں صرف اس پارٹی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے جو اپنی جماعت میں باقاعدہ الیکشن کراتی ہیں، ملک کی سیاسی جماعتیں پارٹیاں نہیں پراپرٹیاں بن چکی ہیں، باپ کے بعد بیٹا ہی کیوں قائد بن جاتا ہے۔ دریں اثنا سراج الحق نے ملتان میں سیلاب زدگان کی مدد کیلئے منعقدہ الخدمت فائونڈیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ قومی دولت لوٹنے والے کرپٹ مافیا کی کرپشن کی کمائی کو بے نقاب کرکے اُسے قومی خزانہ میں جمع کرایا جائے اور کرپشن کے تالاب میں نہانے والوں کو پکڑ کر عبرت ناک سزائیں دی جائیں، مسلح دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے معاشی اور سیاسی دہشت گردی کو بھی ختم کرنا ہوگا۔ الخدمت فائونڈیشن نے گزشتہ پانچ سالوں میں 23ارب روپے عوامی خدمت کے کاموں میں خرچ کئے۔