شیخ زاید ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹر کی موت: ساتھی ڈاکٹر گرفتار
لاہور (نامہ نگار) شیخ زاید ہسپتال کے سینئر ڈاکٹر ہاسٹل میں گزشتہ روز جاں بحق ہونیوالی ڈاکٹر شازیہ کے قتل کے الزام میں ساتھی ڈاکٹر کو تھانہ مسلم ٹائون پولیس نے مقدمہ درج کرکے گرفتار کر لیا۔ مظفر گڑھ کی رہائشی 30سالہ ڈاکٹر شازیہ شیخ کی نعش جس کے منہ سے جھاگ نکل رہے تھے ہاسٹل کے دوسرے فلور کی سیڑھیوں سے گزشتہ شام ملی تھی ڈاکٹر شازیہ کے ہاتھ پر برنولہ لگا تھا اس کے بھائی محمد اسلم نے تھانے میں درج قتل کی ایف آئی آر میں مئوقف اختیار کیا ہے کہ ڈاکٹر نعیم پہلے سے شادی شدہ ہونے کے باوجود ان کی بہن سے زبردستی شادی کرنا چاہتا تھا تاہم شازیہ نے انکار کر دیا، پیچھا نہ چھوڑنے پر شازیہ ڈاکٹر نعیم کے گھر چلی گئی اور اسکی پہلی بیوی کی موجودگی میں شکایت کی۔ محمد اسلم کے مطابق ڈاکٹر شازیہ نے شادی کی پیشکش سے ہمیں آگاہ بھی کیا تھا ہم اسکی بیماری کا سن کر لاہور آئے اور جب واپس مظفر گڑھ پہنچے تو اطلاع ملی کہ بہن کو زہر دیکر مار دیا گیا ہے۔ دریں اثناء ڈاکٹروں نے ڈاکٹر شازیہ کی نعش کا پوسٹ مارٹم کیا اور دل، جگر، گردوں اور دیگر اعضا کے نمونے تجزئیے کیلئے فرانزک لیب بھجوا دئیے۔ فرانزک رپورٹ آنے پر موت کی حتمی وجوہات کا تعین کرکے پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کی جائے گی۔ ڈاکٹر شازیہ شیخ کی میت پوسٹ مارٹم کے بعد اسکے بھائی اور دیگر ورثاء کے حوالے کر دی گئی جو اسے تدفین کیلئے مظفر گڑھ لے گئے۔ بتایا گیا ہے کہ 30سالہ ڈاکٹر شازیہ انستھیزیا سپیشلسٹ تھی وہ چند روز سے بیمار تھی ہسپتال میں دو روز تک زیرعلاج رہی۔ پولیس نے اسکے موبائل فون کا ریکارڈ بھی حاصل کرکے تمام پہلوئوں پر تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس حراست میں ڈاکٹر نعیم سے بھی پوچھ گچھ جاری ہے۔ فرانزک اور پوسٹ مارٹم رپورٹس آنے پر تحقیقات کو مزید آگے بڑھایا جائے گا۔