پنجاب اسمبلی: کم عمری کی شادی کیخلاف موثر قانون سازی سمیت 3 قراردادیں متفقہ منظور‘ 2 واپس
لاہور (خصوصی رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار+ کامرس رپورٹر+ سپیشل رپورٹر) پنجاب اسمبلی میں غیر سرکاری ارکان کی کارروائی میں مفاد عامہ سے متعلق پیش کی جانیو الی 5 قراردادوں میں سے 2 قراردادیں متفقہ طور پر منظور، 2 واپس اور ایک قرارداد کو ترمیم کے ساتھ متفقہ طور پر منظورکرلیا گیا۔ عظمیٰ بخاری کی کم عمری کی شادی کی روک تھام کیلئے قرارداد کی جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر وسیم اختر نے مخالفت کردی۔ گزشتہ روز جماعت اسلامی کے وسیم اختر کی قرارداد میں موقف اختیار کیا گیا تھا وفاقی اور دیگر صوبائی حکومتوں کی طرح پنجاب حکومت بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں تمام ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی مکمل پنشن بحال کرے جن کی عمر 75 سال ہے۔ اس موقع پر زکوٰۃ و عشر کے صوبائی وزیر ندیم کامران نے کہا پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں 75 سال سے زائد ضعیف افراد کی پنشن کی بحالی کے سلسلے میں عدالت میں ایک ضمیمہ جمع کرایا ہے کیونکہ یہ فیصلہ عدالت میں زیرسماعت ہے اور فیصلہ آتے ہی عدلیہ کے احکامات پر عملدرآمد یقینی بنائیںگے جس پر وسیم اختر نے اپنی قرار داد واپس لے لی۔ عظمیٰ بخاری نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کم عمری کی شادیوں کی روک تھام کرنے کیلئے موثر قانون سازی کی جائے۔ وسیم اختر نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہمیں رسولؐ کی تعلیمات کے مطابق اپنے معاملات کو طے کرنا چاہئے۔ بچے جلد بالغ ہو رہے ہیں اور جب بچے بالغ ہو جائیں تو ا ن کی شادیاں کر دیں تاہم عظمیٰ بخاری نے کہا ڈاکٹر وسیم اختر بتائیں قرآن و حدیث میں خواتین کے حقوق کیلئے سب سے زیادہ زور دیا گیا ہے اور سورہ النساء میں واضح احکامات ہیں میری قرار داد میں کم عمری کی بات کی گئی ہے بالغ کی نہیں اس کے بعد اس قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ الیاس چنیوٹی کی اسلامی نظریہ کونسل کے مراسلہ کے مطابق اسلامی اقدار و ارکان کیلئے استعمال کئے جانے والے بعض انگریزی الفاظ کی اصلاح کے حوالے سے پیش کی جانے والی قرار داد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا جبکہ شمیلہ اسلم کی تمام تعلیمی اداروں میں مرحلہ وار ڈسپنسری کی سہولت کو لازمی قرار دینے کی قرار داد مخالفت کے باعث واپس لے لی گئی جبکہ نگہت ناصر شیخ کی صوبہ بھر میں خواتین میڈیکل کالجز میں داخلے کے وقت طلبہ و طالبات سے بیان حلفی کی بنیاد پر 5سال کیلئے سرکاری ہسپتالوں میں کام کرنے کیلئے پیش کی جانے والی قرار داد کو وفاقی حکومت کے ادارے پاکستان میڈیکل ڈینٹل کونسل کی سفارشات کی ترمیم کے ساتھ متفقہ طورپر منظور کرلیا گیا۔ قبل ازیں پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ کی تاخیر سے 11بجے شروع ہوا، وقفہ سوالات کے دوران پارلیمانی سیکرٹری برائے محکمہ ہائوسنگ و شہری ترقی اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ارکان کو تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے جس پر سپیکر نے ایوان سے معذرت کر تے ہوئے پارلیمانی سیکرٹر ی کو آئندہ ایوان میں مکمل تیاری کے ساتھ آنے کے ہدایت کردی ۔ اجلاس کے دوران ڈاکٹر وسیم اخترنے کہا 12تحاریک التوائے کار کے جوابات نہیں دیئے گئے بلکہ صرف 3کے جوابات دیئے جبکہ امن و امان پر بحث کیلئے ایوان میں وزیر داخلہ، وزیر قانون اور وزیراعلیٰ بھی غیر حاضر رہے جس پر سپیکر نے نوٹس لینے کی یقین دہانی کرا دی۔ راحیلہ خادم حسین کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری سجاد گجر نے کہا واسا لاہور نے 2012-13کے دوران فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب کیلئے 93.248ملین روپے خرچ کئے۔ اشرف علی انصاری نے جب پارلیمانی سیکرٹری سے سوال کیا کیا حکومت یونین کونسل کی سطح پر سیور مین کی تعداد کو بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے تو پارلیمانی سیکرٹری نے جواب دیا سیور مینوں کی 12ہزار تنخواہ کم ہے اور باقی بھرتیوں کو جلد پر کرلیاجائے گا جس پر سپیکر نے کہا آپ کو سوچ سمجھ کر جواب دینا پڑے گا تو پارلیمانی سیکرٹری کی گھبراہٹ میں زبان پھسل گئی اور گورننگ باڈی کوگورنر باڈی کہہ ڈالا اور بتایا سیور مینوں کی بھرتی کیلئے واسا کی گورننگ باڈی 3سے 4 ماہ میں بھرتی مکمل کرلے گی ۔ امجد علی جاوید کے سوال کاغلط جواب دینے پر سپیکر نے مداخلت کی اور کہا حقائق پر مبنی جواب دیں اور ہماری آنکھوں میں مٹی نہ ڈالیں۔ اشرف علی انصاری کے صوبہ بھر کی واٹر سپلائی کیلئے بلاک ایلوکیشن کے سوال پر پارلیمانی سیکرٹری گھبرا گئے اور گیلری سے 2چٹوں پر جواب آنے کے باوجود ایوان کو مطمئن نہ کر سکے اور کہا اس کیلئے جاپان سے گرانٹ مل رہی ہے سپیکر نے کہا گرانٹ نہیں معاہدے ہوتے ہیں۔ ایوان میں قاضی عدنان فرید نے احمدپور شرقیہ بہاولپور میں اربن واٹر سپلائی سکیم کے متعلق سوال کیا تو 2چٹوں پر جواب آنے پر پارلیمانی سیکرٹری کاکہنا تھا احمد پور شرقیہ شہر کیلئے 12منصوبوں کی فزیبلٹی رپورٹ بھیجی ہے جب منظور ہو گی تب منصوبے پر کام ہو گا وسیم اختر نے اس پر کہا یہ واضح کریں منظوری کس نے دینی ہے سیکرٹری صاحب آپ پہلے گیلری سے چٹ لے لیں تب جواب دیں اور ممبران اسمبلی آہستہ سوال پڑھیں تاکہ جواب کیلئے چٹ پر لکھنے کا وقت مل جائے جس کے جواب پر سپیکر نے مداخلت کی اور پارلیمانی سیکرٹری کو ہدایت کی وہ یہ معاملہ قاضی عدنان فرید کے ساتھ میٹنگ میں طے کر لیں۔ وقاص حسن موکل کے مغلپورہ واسا لاہور کے متعلق سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے کہا مغلپورہ واسا لاہور کا ایس ڈی او 2لاکھ سے زائد آبادی کو صاف پانی پہنچانے کا بندوبست کرتا ہے اورپانی کی سپلائی بالکل ٹھیک ہے کہیں کوئی شکایت نہیں جس پر وقاص حسن موکل نے کہا سوال تیتر پوچھا ہے اور جواب بٹیر دیا جا رہا ہے سپیکر نے کہا دونوں پرندے ہی تو ہیں اس دوران گیلری سے 6چٹوں پر جواب آیا اور پارلیمانی سیکرٹری نے کہا محکمہ واٹر سپلائی کیلئے 5لاکھ اور سیوریج کیلئے 8لاکھ روپے خرچ کر رہا ہے وقاص حسن موکل مغلپورہ میں رہتے ہیں تو وہ مغلپورہ کے متعلق سوال کرلیں جس پر ایوان میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان مسکراتے رہے۔ این این آئی کے مطابق پیپلز پارٹی کا کہنا ہے پونے دوسال میں پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والی کسی ایک بھی قر ارداد پر عملدرآمد یقینی نہیں بنایا گیا ،پارلیمانی سیکرٹری سجاد گجر کی جانب سے محکمہ ہائوسنگ و شہری ترقی اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سے متعلق سوالوں کے تسلی بخش جوابات نہ آنے پر ارکان اپنے تحفظات کا اظہار کرتے رہے۔ قراردادوں کے پیش کئے جانے کے موقع پر پیپلز پارٹی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شہاب الدین نے کہا ایوان میں پونے دو سال میں منظور ہونیوالی کسی بھی قرارداد پر عملدرآمد نہیں کیا گیا اس کا نوٹس لیا جانا چاہئے۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق ایل ڈی اے پلازہ آتشزدگی سے متعلق رپورٹ ایوان میں پیش کر دی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ایل ڈی اے پلازہ میں لگنے والی آگ سے 23افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ ایل ڈی اے اور سمیڈا کا ریکارڈ آگ لگنے سے جل گیا۔ جلنے والے ریکارڈ میں اہم دستاویزات بھی شامل تھیں۔ واقعے میں جاں بحق ایل ڈی اے کے 6ملازمین کے بچوں کو ملازمت دے دی گئی ہے۔ جبکہ متعدد ملازمین اور افسران کی مجرمانہ غفلت پر کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔ آن لائن کے مطابق وسیم اختر نے عمرہ کرایوں میں اضافے پر شدید احتجاج کیا