وزیراعظم کے دائیں فضل الرحمن بائیں خورشید شاہ، عمران بالکل سامنے
اسلام آباد(آن لائن) وزیراعظم ہائوس میں پارلیمانی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس کا آغاز مولانا عبدالغفور حیدری کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ بعدازاں وزیراعظم نواز شریف نے شرکاء سے ابتدائی خطاب کیا۔ اجلاس میں وزیر اعظم نواز شریف نے اپنی پوزیشن تبدیل کر دی۔ وزیر اعظم کے دائیں جانب مولانا فضل الرحمن اور بائیں جانب خورشید شاہ بیٹھے، عمران خان وزیر اعظم کے بالکل سامنے رہے۔ واضح رہے کہ پشاور اجلاس میں عمران خان وزیر اعظم کے بائیں جانب بیٹھے رہے۔ چودھری نثار آل پارٹیز کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کے نوٹس لیتے رہے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پہلے ہاتھ ملاتے رہے، بعدازاں انہوں نے بھی نوٹس لکھنا شروع کر دئیے۔ آل پارٹیزکانفرنس کے دوران جب جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن وقفہ کے دوران اپنے پارٹی رہنمائوں مولانا عبدالغفور حیدری اور وزیر ہائوسنگ اکرم د رانی کے ساتھ ایک دوسرے کے کاندھوں پر ہاتھ رکھ کر مشاورت کر رہے تھے تو مسلم لیگ (ضیا) کے صدر اعجاز الحق نے اپنے موبائل سے ان کی تصویر بنا کر ٹویٹ کر دی اور لکھا کہ اس تصویر پر ایک ہزار الفاظ لکھنے کی ضرورت نہیں کیونکہ تصویر خود بول رہی ہے کہ تمام سیاسی قائدین ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے کیلئے کتنی سنجیدگی سے مشاورت کررہے ہیں۔ کانفرنس کے دوران فوجی عدالتوں کے قیام کے ایشو پر اجلاس میں شریک کئی جماعتوں کے قائدین، جے یو آئی (ف) کے مولانا فضل الرحمن، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، متحدہ قومی موومنٹ کے نمائندوں نے پارٹی قیادت اور دیگر رہنمائوں سے مشاورت کے بعد حمایت کا اعلان کیا، مولانا فضل الرحمن اپنی نشست سے اٹھ کر وفاقی وزیر اکرم درانی اور وزیر مملکت مولانا عبدالغفور حیدری کے پاس آئے اور مشاورت کرتے رہے۔ اکرم درانی کے ساتھ تحریک انصاف کے وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک بیٹھے ہوئے تھے۔