• news

فیڈریشن غیر ملکی کوچ کی خدمات حاصل کرنا چاہے تو اعتراض نہیںغ شہناز شیخ

لاہور(حافظ محمد عمران/ نمائندہ سپورٹس)پاکستان ہاکی فیڈریشن غیر ملکی کوچ کو خدمات حاصل کرنا چاہئے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ ہمارے نتائج بھی سب کے سامنے ہیں۔ دونوں ٹورنامنٹ کھیلتے ہیں دونوں میں ہاکی ٹیم فائنل کھیلنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار قومی ہاکی ٹیم کے چیف کوچ شہناز شیخ نے نوائے وقت کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ صرف سرپرستی اور تعاون کی ضرورت ہے ۔ پاکستانی ٹیم یورپین ٹیموں کے خلاف بھی کامیابیاں حاصل کر سکتی ہے کھلاڑیوں کے معاشی مسائل کو حل کرنا ہوگا، معاشی تفکرات سے نجات دلا کر بہتر نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ حکومت سمجھتی ہے کہ ماضی میں پیسہ ضائع ہوا ہے تو آڈٹ کروایا جا سکتا ہے۔ تین سال تک حکومتی تعاون کی ضرورت ہے پھر ٹیم کو اپنے پائوں پر کھڑا کر دیں اور پرائیویٹ سپانسرز کی توجہ حاصل کر لیں۔چیف سلیکٹر اصلاح الدین صدیقی کا کہنا تھا کہ ایک اچھی ٹیم کو تیار کرنے کیلئے چار سال کا وقت چاہئے۔موجودہ حالات میں کھلاڑیوں نے بہترین کاکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ وزیراعظم اپنا کردار ادا کریں اور قومی کھیل کی سرپرستی کریں۔ قومی کھیل کی بہتری کیلئے ایسی اکیڈمیز کی ضرورت ہے جہاں رہائشی سہولتیں بھی دستیاب ہوں۔ پاکستان میں ہاکی لیگ بھی ہونی چاہئے تا کہ ہمارے کھلاڑی بیرون ملک جانے کی بجائے اپنے ملک میں رہ کر ہاکی کھیلیں، ہاکی کرکٹ کی طرح کمرشل کھیل نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ حکومت سے بار بار تعاون کی اپیل کی جا رہی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن