• news

دہشتگردوں، کالعدم تنظیموں کے بیانات، فحاشی والے پروگراموں پر پابندی کی تجاویز

اسلام آباد (اے پی پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات اور قومی ورثہ نے انسداد دہشت گردی بارے میڈیا سے متعلق اپنی تجاویز کو حتمی شکل دیتے ہوئے انہیں قومی ایکشن کمیٹی برائے انسداد دہشت گردی کو بھیج دیا، پیمرا ہیڈکوارٹرز میں ہونے والے اجلاس کی صدارت چیئرپرسن ماروی میمن نے کی۔کمیٹی نے دہشت گرد تنظیموں کو بلیک آئوٹ کرنے اور دہشت گردی سے متعلق واقعات کی کوریج کیلئے اپنی 46 تجاویز دیں۔ اجلاس میں تجویز پیش کی گئی کہ چیئرمین پیمرا، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری اطلاعات، چیئرمین ایف بی آر اور چیئرمین پی ٹی اے اور پیمرا کے ایگزیکٹو ممبر پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ موجودہ ایشوز کے حوالے سے فیصلہ کیا جاسکے۔ کمیٹی نے تجویز پیش کی کہ میڈیا کا کوئی بھی چینل دہشت گردوں کے بیانات کو کوریج نہ دے، کالعدم تنظیموں کے بیانات نہ دیئے جائیں اور ایسے افراد جو کالعدم تنظیمیں چھوڑ کر نئی تنظیموں میں شامل ہو جاتے ہیں ان کے بیانات پر بھی پابندی ہونی چاہئے۔ کمیٹی نے تجویز پیش کی کہ حکومت اور پرائیویٹ میڈیا آرگنائزیشن پر مشتمل ایک مشاورتی ادارہ قائم کیا جائے تاکہ جنگ جیسی صورتحال کے قوانین میں ترمیم کی جا سکے۔ کمیٹی نے اس رائے کا اظہار کیا کہ دہشت گردی سے متعلق واقعات کی محدود کوریج ہونی چاہئے۔ کمیٹی نے اس رائے کا اظہار کیا کہ غیر مصدقہ اور حقائق کے منافی پروگرام نہ پیش کئے جائیں اور اگر غلطی سے کوئی ایسی خبر جاری ہو جائے تو معذرت کے ساتھ جلد درست خبر دی جائے۔ کمیٹی نے تجویز پیش کی کہ سوشل میڈیا کو بھی ریگولیٹ کیا جائے۔ کمیٹی نے فحاشی اور عریانی والے پروگرامز پر بھی پابندی کی تجویز دی۔

ای پیپر-دی نیشن