• news

آشیانہ ہاؤسنگ سکیم… ہر سر پر چھت

محمد سہیل جنجوعہ
اپنا اور اپنے بال بچوں کا سر چھپانے کے لئے اپنا گھر اور اپنی چھت ہر شہری کی بنیادی ضرورت ہی نہیں اس کا انسانی حق بھی ہے۔ وراثتی مکانوں میں جگہ کی قلت کے باعث بہت سے افراد اور ان کی اولادوں کا اکٹھے گزارا کرنا وقت گزارنے کے ساتھ ساتھ بہت مشکل تر ہو جاتا ہے، اسی طرح شدید مہنگائی کے اس دور میں جب قلیل آمدنی والے لوگوں کے لئے جسم وروح کا رشتہ برقرار رکھنا دشوار ہے، ہر ماہ مکان کا کرایہ ادا کرنا اور بروقت ادئیگی نہ کرنے پر مکان زبردستی خالی کروانے کا منظر شدید مالی و نفسیاتی الجھنوں کا باعث بنتا ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ خاندان بھی پھیلتے اور پھولتے ہیں، ان کی رہائشی ضروریات کو پورا کر نے کا چیلنج در پیش ہوتا ہے۔ اس معاشی دباؤ میں کسی بھی شہری کا اپنی صلاحیتوں کے مطابق کام کرنا نا ممکن ہے چناچہ بے شمار افراد اپنے گھر اور اپنی چھت کا خواب آنکھوں میں بسائے دنیا سے ہی رخصت ہو جاتا ہیں۔
حکومت پنجاب نے آشیانہ ہاؤسنگ سکیم کے نام سے کم آمدنی والے افراد کو ان کا اپنا گھر فراہم کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے اور صوبے بھر میں ہزاروں  سستے فلیٹ الاٹ تعمیر کر کے 50 ہزار روپے سے کم ماہانہ مشترکہ آمدنی والے بے گھر خاندانوں کو آسان ترین شرائط پر شفاف طریقے سے یہ فلیٹ الاٹ کرنے کا علان کیا ہے۔ یہ ملکی تاریخ کا اہم ترین فلاحی منصوبہ ہے جس سے کم آمدنی والے خاندانوں کو اپنی چھت نصیب ہو رہی ہے۔ اس کا آغاز لاہور سے کیا جا رہا ہے اور اس مقصد کے لئے بہترین قطعہ اراضی کا انتخاب کیا گیا ہے۔ لاہور ائیرپورٹ، ڈی ایچ اے اور رنگ روڈ کی قریب ترین لوکیشن برکی روڈ سے 2.5  کلومیٹر کے فاصلے پر ہزاروں فلیٹس کی تعمیر کے لئے 31 سو کنال اراضی مختص کی گئی ہے۔
وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے لاہور شہر میں میگا پراجیکٹس کی تیز رفتاری سے شفاف طور پر تکمیل کے ریکارڈ کو پیش نظر رکھتے ہوئے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈایکٹر جنرل احد خاں چیمہ کی صلاحیتوں پر ایک بار پھر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے اور انہیں آشیانہ اقبال کے نام سے لاہور میں ہزاروں فلیٹوں کی تعمیر کا ٹاسک سونپ دیا ہے۔ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کی طرف سے پنجاب پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ ایکٹ 2014ء کے تحت بلڈ ٹرانسفر کی بنیاد پر کم آمدنی والے افراد کے لئے گراؤنڈ پلس تھری عمارتوں میں 600,500اور 700 مربع فٹ کے سستے اور کم قیمت فلیٹ تعمیر کروانے کے لئے خواہشمند پارٹیوں سے یکم جنوری 2015ء تک تجاویز طلب کر لی ہیں۔ پرائیوٹ پارٹنر مختص اراضی کے ایک حصے میں سستے اور کم قیمت رہائشی یونٹوں کی تعمیر کے منصوبے کا ڈیزائن بنانے، ان کے لئے سرمایہ مہیا کرنے اور انہیں تعمیر کروانے جبکہ دوسرے حصے میں پلاٹ بنانے کے لئے منصوبہ بندی، سرمائے کی فراہمی اور پلاٹوں کی تیاری کا ذمہ دار ہو گا۔ پرائیوٹ پارٹنر کو اس کا سرمایہ واپس کرنے کے لئے پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی اسے سکیم کے اضافی حصہ میں بنائے جانے والے کمرشل، رہائشی اور مفاد عامہ کی عمارتوں کے لئے مختص پلاٹوں کے تمام ملکیتی حقوق منتقل کر دے گی۔
آشیانہ اقبال منصوبے پر چار منزلہ بلاکوں میں600,500 اور 700 مربع فٹ کے ہزاروں فلیٹ تعمیر کئے جائیں گے جو ایک اور دو بیڈ رومز پر مشتمل ہوں گے۔ ایک بیڈروم کا فلیٹ 5 سو مربع فٹ پر محیط ہو گا۔ اسکی کل قیمت 11لاکھ99 ہزار روپے، ڈاؤن پے منٹ 2 لاکھ39 ہزار8 سو روپے، 10 سال تک ماہانہ اقساط 7 ہزار 9 سو 93  روپے جبکہ درخواست جمع کروانے کی فیس 8 سو روپے ہے۔ دو بیڈ روم کا فلیٹ 6 سو مربع فٹ پر تعمیر کیا جائے گا۔ اس کی کل قیمت13 لاکھ 99 ہزار روپے، ڈاؤن پے منٹ 2 لاکھ 79 ہزار 8سو روپے، 10 سال تک ماہانہ اقساط9 ہزار3سو 27 روپے جبکہ درخواست جمع کروانے کی فیس 9 سو روپے ہے۔ دو بیڈ روم کا فلیٹ 7 سو مربع فٹ پر بھی تعمیر کیا جائے گا، اس کی کل قیمت 15 لاکھ 99 ہزار روپے، ڈاؤن پے منٹ 3 لاکھ 19 ہزار8 سو روپے، 10 سال تک ماہانہ اقساط 10 ہزار 6سو 60 روپے جبکہ درخواست جمع کروانے کی فیس ایک ہزار روپے ہے۔
درخواست میں درج کوائف کی تصدیق کے بعد 30 دن کے اندر 20 فیصد ڈاؤن پے منٹ کی ادائیگی لازمی ہو گی۔ کم آمدنی والا کوئی بھی شخص مذکورہ رقم جمع کروا کر فلیٹ کی بکنگ کروا سکے گا۔ ان فلیٹوں کی قیمت دس سال کی آسان اور بلاسود اقساط میں وصول کی جائے گی کیونکہ سود کی رقم حکومت پنجاب ادا کرے گی۔ ماہانہ اقساط کسی بھی مکان کے ماہانہ کرائے سے بھی کم ہے۔ چناچہ ہر کرایہ دار بھی اس سکیم کے تحت اپنے مکان کا مالک بن سکتا ہے۔ اس طرح مکان لوگوں کے تعمیر ہوں گے مگر آدھا خرچ حکومت پنجاب برداشت کرے گی تاہم رجسٹری مکمل ادائیگی کے بعد دی جائے گی۔

ای پیپر-دی نیشن