مقبوضہ کشمیر بھارتی فوج کا بھوک ہڑتال کرنیوالوں پر لاٹھی چارجق متعدد زخمی
سرینگر (اے این این) مقبوضہ کشمیر میں عوام کے بھرپور مظاہروں کے بعد یاسین ملک کی نظر بندی ختم کر دی گئی جب کہ گرفتار نوجوانوں کی رہائی کے لئے لگائے گئے بھوک ہڑتالی کیمپ پر بھارتی فوج نے دھاوا بول دیا جس سے متعدد شرکاء زخمی ہو گئے۔ شدید کشیدگی کے بعد گرفتار نوجوان رہا، یاسین ملک نے بھوک ہڑتال ختم کر دی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مائسمہ میںگرفتاریوں اور مبینہ پولیس زیادتیوں کے خلاف لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کی طرف سے بڈشاہ چوک میںبھوک ہڑتال اور احتجاجی دھرنے کے دوران پولیس کے لاٹھی چارج اور شےلنگ سے سول لائنز میں حالات کشیدہ رہے۔ قبل ازیں صورہ ہسپتال میں زیر علاج اور بھوک ہڑتال پر بیٹھے لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کو ہسپتال سے مٹن اننت ناگ جیل میں پہنچایاگیا تاہم کشمیریوں کے شدید مظاہروں کے بعد انہیں راتوں رات رہا کر دیا گیا۔ رات ساڑھے10بجے یاسین ملک مائسمہ پہنچے تو وہاں لوگ سڑکوں پر نکل آئے یاسین ملک نے گرفتار نوجوانوں کی رہائی کے لئے بھوک ہڑتالی کیمپ میں شرکت کی۔ خواتین اور نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے بھی گرفتار نوجوانوں کی رہائی کے حق میں نعرے لگائے۔ مظاہرین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے مولانا آزاد روڈ پر ٹریفک کی نقل و حمل روک دی بھارتی فورسز نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی جبکہ مظاہرین نے پولیس پر سنگ باری کی اور علاقے میں تمام دکانیں اور تجارتی مراکز بند ہو گئے ادھر الیکشن میں شکست تسلیم کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ نے اپنا استعفیٰ گورنر این این ووہرا کو بھیج دیا۔ عمرعبداللہ نے ٹوئٹر پر اپنا پروفائل بھی تبدیل کر لیا۔ ذرائع کے مطابق دونوں کی ملاقات آدھے گھنٹے تک جاری رہی۔ عمر عبداللہ نے ٹوئٹ کیا کہ وہ خوش ہیں۔
مقبوضہ کشمیر عمر عبداللہ