7 سال بیت گئے، زرداری کے بعد نواز شریف بھی بے نظیر کے قاتل پکڑنے میں ناکام
لاہور (مبشر حسن/ نیشن رپورٹ) حکمرانوں کیلئے شاید ابھی زیادہ وقت نہ ہوا ہو تاہم 7 سال گزرنے کے باوجود بے نظیر بھٹو کے قاتلوں تک پہنچنے کا کوئی راستہ نظر نہیں آیا۔ راولپنڈی کی عدالت کی جانب سے بے نظیر بھٹو کے قتل کے کیس کا فیصلہ ابھی تک التوا کا شکار ہے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے اپنے پانچ سالہ دور میں اس کیس کی تحقیقات پہلے اقوام متحدہ کی ٹیم اور پھر سکاٹ لینڈ یارڈ پولیس سے کروائی تھی تاہم اس حوالے سے کسی نتیجے پر پہنچنے میں ناکام رہی تھی۔ آصف زرداری کی حکومت کے جانے کے بعد پیپلز پارٹی کے جیالوں کی امیدیں نواز شریف حکومت سے وابستہ ہو گئی تھیں اور جیالے بڑی بے تابی سے انتظار کر رہے ہیں کہ نواز شریف اپنی انتخابی مہم میں بے نظیر کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے اپنے وعدوں کو کب پورا کرتے ہیں، نواز شریف سندھ میں اپنی حمایت کیلئے متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ وہ بے نظیر کے قاتلوں کو پکڑیں گے۔ نواز شریف جانتے تھے کے جیالے بے نظیر کے قاتلوں کو نہ پکڑنے پر آصف زرداری سے ناراض ہیں لہٰذا انہوں نے انکے جذبات سے کھیلتے ہوئے بارہا پی پی حکومت کو اس حوالے سے طعنے دیئے۔ الیکشن سے چند روز قبل پنجاب اسمبلی کے ٹریژری بنچوں سے بھی پی پی کے ارکان کو طعنہ دیا گیا کہ ان قاتلوں کو مسلم لیگ ن اقتدار میں آ کر پکڑے گی، پنجاب اسمبلی میں ’’بی بی ہم شرمندہ ہیں، تیرے قاتل زندہ ہیں‘‘ کے نعرے بھی لگائے گئے تھے، آج بے نظیر بھٹو کی ساتویں برسی منائی جا رہی ہے اور مسلم لیگ ن کو حکومت میں آئے ڈیڑھ سال سے زائد عرصہ ہو گیا ہے مگر اس حوالے سے کوئی پیشرفت سامنے نہیں آئی۔