عدلیہ جلد مقدمات نمٹانے کی ضمانت دیدے، فوجی عدالتوں کی ضرورت نہیں رہیگی: خورشید شاہ
سکھر (ایجنسیاں) خورشید شاہ نے کہا ہے کہ عدالتیں آج بھی کہہ دیں کہ دہشتگردی کے مقدمات جلد نمٹائیں گی تو پھر فوجی عدالتوں کیلئے آئینی ترامیم کی ضرورت نہیں رہے گی‘ عدلیہ جلد مقدمات نمٹانے کی ضمانت دیدے تو فوجی عدالتوں کی ضرورت نہیں رہیگی۔ پشاور سانحہ سے قبل میاں صاحب، عمران، فضل الرحمٰن اور جماعت اسلامی ان دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کیلئے تیار نہیں تھے‘ پشاور سانحے کی وجہ سے یہ پہلا موقع ہے کہ یہ چاروں جماعتیں ہمارے ساتھ کھڑی ہیں۔ سکھر سوئیٹ ہوم میں بچوں کی جانب سے محترمہ بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر قرآن خوانی اور دعائیہ تقریب میں شر کت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ محترمہ بینظیر کے قتل کا اہم ملزم بیت اللہ محسود تو مارا جا چکا ہے باقی جو ملزم پکڑے گئے تھے یا زندہ ہیں تو ان کو فوجی عدالتوں میں لایا جائے گا۔ اگر پی پی فوجی عدالتوں کی مخالفت کرتی تو اسے جھوٹا کہا جاتا۔ ہم نے جمہوریت کے لیے اپنے سیاسی مخالف تک کی حکومت بچائی اگر اسے کوئی نقصان ہوگا تو ہم یہ برادشت نہیں کریں گے۔ آئین بھی پارلیمنٹ بناتی ہے یہ کام بھی پارلیمنٹ ہی کرے گی کسی حکومت کو تو یہ اختیار تک نہیں ہے ہم نے پروٹیکشن آف پاکستان ایکٹ بنایا مگر افسوس کہ 9 ماہ گزر جانے کے باوجود ایک جج تک ہمارے پاس نہیں آیا تو ان حالات میں ہمیں کوئی اور راستہ نظر نہیں آیا اور ہم نے دل پر پتھر رکھ کر یہ فیصلہ کیا کیونکہ ہم اپنے ملک کے دئیے بجھانے والوں کو بجھا دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ملک میں جو حالات ہیں ان کا ادراک دس بارہ سال پہلے بینظیر بھٹو کو تھا اور اس خطرے سے ملک کو بچانے کے لیے پاکستان آئیں اور ملک کے لیے اپنی جان قربان کی۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کا مینڈیٹ صرف جیٹ بلیک دہشت گردوں اور ان کے حمایتیوں تک محدود ہو گا اور پارلیمنٹ اس کو واچ کرے گی۔