سرگودھا: ڈی ایچ کیو ہسپتال میں سہولتوں کا فقدان، مزید3 بچے دم توڑ گئے
سرگودھا (نامہ نگار) ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال بچہ وارڈ میں سہولتوں کے فقدان کے باعث مزید تین ماؤں کی گودیں اجڑ گئیں اور گزشتہ روز بھی مزید 3بچے دم توڑ گئے جس کے باعث 2روز میں جاں بحق ہونے والے نومولود بچوں کی تعداد 8 ہوگئی۔ 19 نومبر سے اب تک آئی سی یو بچہ وارڈ میں ہونے والی ہلاکتوں کی کل تعداد76تک جا پہنچی ہے۔ 2روز میں ہلاکتوں کی وجہ شدید سردی بتائی جا رہی ہے جبکہ ہسپتال کا سوئی گیس کنکشن عدم ادائیگی کے باعث منقطع ہے جس کی وجہ سے ہسپتال کے تمام ہیٹرز بند ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب اور سپریم کورٹ کے نوٹس کے باوجودہسپتال میں بدانتظامی اور طبی سہولتوں کا فقدان ابھی تک برقرار ہے۔ ایک ماہ سے ہسپتال کے انتظامات بغیر مستقل ایم ایس کے چلائے جا رہے ہیں۔ ڈی ایچ کیو ہسپتال سرگودھا کے بچہ وارڈ میں 19نومبرکو 24 گھنٹے میں ہونے والی 8 ہلاکتوں کی خبر میڈیا پر آنے کے بعد وزیراعلیٰ شہباز شریف نے معصوم بچوں کی ہلاکتوں کا فوری نوٹس لیا اور انکوائری اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا۔ پانچ اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹیوں نے بچوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار بدانتظامی اور ناکافی طبی سہولیات کو قرار دیا ان کمیٹیوں کی سفارشات کی روشنی میں حکومت پنجاب نے 15 دسمبر تک ہسپتال کو سنٹرل آکسیجن سسٹم پر کرنے اور بچہ وارڈ میں نوزائیدہ بچوں کی نرسری وارڈ کی اپ گریڈیشن سمیت طبی سہولتوں کی کمی کو دور کرنے کا حکم دیا تھا۔ 15 دسمبر کو گزرے بھی تیرہ دن ہوگئے ہیں لیکن ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال میں سہولتیں فراہم کی گئیں نہ ہی معصو م بچوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ رکا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق اموات ڈاکٹروں کی غفلت سے نہیں ہوئیں بلکہ اموات کی وجہ ہسپتال میں ناکافی سہولیات اور قبل از وقت پیدائش ہے۔ علاوہ ازیں 3بچوں کے دم توڑنے پرگزشتہ روز پی ٹی آئی کے عہدیداران نے ایمرجنسی وارڈ کے آگے ’’گو نواز گو‘‘ ’’گو شہباز گو‘‘ ڈی سی او اور دیگر ضلعی انتظامیہ کیخلاف سخت نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ فوری طور پر سول ہسپتال کی نرسری میں بچوں کی اموات کی روک تھام کیلئے اقدامات کئے جائیں ورنہ پی ٹی آئی اس کیخلاف سخت احتجاج پر مجبور ہوجائیگی، اتوار کے روز تین بچوں کی مزید ہلاکت کی خبر سن کر پی ٹی آئی کے بڑی تعداد میں کارکن ٹیچنگ ہسپتال پہنچ گئے جہاں پر انہوں نے حکومت کیخلاف نعرے بازی کی جس پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ علاوہ ازیں بچوں کے لواحقین نے بھی شدید احتجاج کیا۔ لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان نے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سرگودھا میں ادویات، آکسیجن یا سٹاف کی کمی یا غفلت سے کسی بچے کی ہلاکت نہیں ہوئی، حکام کی جانب سے ہسپتال کی کارکردگی کو سختی سے مانیٹر کیا جا رہا ہے جبکہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سرگودھا میں ادویات اور سٹاف کی چیکنگ کیلئے ڈی سی او ہسپتال کا روزانہ دورہ کرتے اور کارکردگی کا جائزہ لیتے ہیں۔علاوہ ازیں سرگودھا کے ٹیچنگ ہسپتال کا سوئی گیس کا بل 87لاکھ روپے کی عدم ادائیگی پر کنکشن کاٹ دیا گیا جس کے باعث مریضوں اور انکے لواحقین کو شدید مشکلات کا سامنا رہا اور وہ سراپا احتجاج بنے رہے۔علاوہ ازیں ترجمان محکمہ صحت کے مطابق خبر کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز بھی سرگودھا روانہ ہو گئے ہیں جو صورتحال کا مزید جائزہ لیکر فوری طور پر رپورٹ پیش کریں گے۔