بھارتی مسلمانوں، عیسائیوں کو جبراً ہندو بنانے کی مذموم حرکتوں کی ذمہ داری نریندر مودی پر ہے: نیویارک ٹائمز
نیویارک (نمائندہ خصوصی) امریکہ کے کثیر الاشاعت بااثر اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنے ادارئیے میں لکھا ہے کہ بھارتی حکومت کی اتحادی ہندو انتہا پارٹیوں کی طرف سے بھارت میں مسلمانوں اور ہندوئوں کو زبردستی ہندو بنانے کی تمام تر ذمہ داری وزیراعظم نریندر مودی پر عائد ہوتی ہے۔ اخبار نے مودی پر زور دیا ہے کہ وہ بھارتی معاشرے میں تقسیم پیدا کرنے کی مہم بند کرائیں۔ اخبار نے لکھا ہے کہ نریندر مودی خاموشی توڑیں اور پیشتر اس کے کہ دیدہ دلیری دکھانے والے ہندو انتہا پسندوں کی حرکتیں وزیراعظم کی اقتصادی اصلاحات کو مکدر کر دیں اور سیاست اور معاشرے کو تقسیم کرنے کی مذموم حرکتیں بھارت کا مرکزی مسئلہ بن جائیں۔ انتہا پسندوں کو سخت وارننگ جاری کریں۔ اخبار نے لکھا ہے کہ بھارتی حکومت میں شامل راشٹرایہ سیوک سنگھ اور وشوا ہندو پریشد دونوں گروپ بھارت کو ہندو ریاست بنانے پر تلے ہوئے ہیں۔ اور یہ امید دم توڑتی محسوس ہوتی ہے کہ نریندر مودی انتہا پسند ہندو گرپوں کو لگام دے سکیں گے اور اس طرح ملک میں اقتصادی اصلاحات پر توجہ مرکوز کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔ اخبار کے مطابق اس ساری صورتحال کی پوری ذمہ داری وزیراعظم مودی پر عائد ہوتی ہے۔