نیب پاکستان کرکٹ بورڈ کے ”داغی“ افسروں کا احتساب کرے : عبدالقادر
لاہور (حافظ محمد عمران نمائندہ خصوصی) نیب پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ افسران کا احتساب کرے پی سی بی میں ایک عرصے سے موجود افسران کی کارکردگی کا احتساب ضروری ہے۔ کرکٹ بورڈ میں کام کرنے والے افراد ہماری وجہ سے عیاشیاں کر رہے ہیں بورڈ میں داغی افراد کام کر رہے ہیں جن افراد پر داغ ہوگا ان پر سوال بھی ہوگا۔ نجم سیٹھی پاکستان کرکٹ بورڈ میں سیاست لیکر آئے انہوں نے کرکٹروں پر ظلم کیا سرفراز نواز نے ان پر ٹیکس معاف کروانے کا الزام لگایا ہے نجم سیٹھی کو انکا جواب دینا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار سابق چیف سلیکٹر گگلی ماسٹر عبدالقادر نے نوائے وقت کے ساتھ گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد کو بورڈ کے ملازمین بددعائیں دیتے ہیں یہی حال ذاکر خان کا ہے انتخاب عالم کا بھی احتساب ضروری ہے۔ بورڈ میں ترقی صرف اس کی ہوتی ہے جو چیئرمین کی خوشامد کرتاہے۔ سی او او اپنے لئے 65 لاکھ یا اس سے بھی مہنگی گاڑی کس قانون کے تحت منگواتا ہے ۔ وقار یونس نے اعجاز بٹ کی درخواست کے باوجود قومی ٹیم کی کوچنگ چھوڑ دی تھی۔ انہیں دوبارہ کس بنیاد پر یہ ذمہ داری دی گئی۔ مشتاق احمد کو انگلینڈ سے ہٹایا تو پاکستان کی یاد آ گئی وقار یونس کو ہیڈ کوچ بناکر محسن خان سے زیادتی کی گئی۔ نجم سیٹھی نے معین خان کو چیف سلیکٹر و منیجر بنایا ‘ وہ پی آئی اے کے بھی ملازم ہیں‘ نجم سیٹھی نے کرکٹروں کو بورڈ سے نکال کر ظلم کیا عطاءالرحمان انگلینڈ میں ٹیکسی چلا رہا ہے کرکٹ بورڈ کیلئے یہ شرم کی بات ہے‘چیف سلیکٹر کیلئے انٹرویو ہونا چاہئے‘ اینڈی فلاور کی تقرری شرم کی بات ہے‘ انضمام الحق قومی ٹیم کے بیٹنگ کوچ نہیں بنے کیونکہ ان کے وقار یونس سے تعلقات اچھے نہیں ۔ وسیم اکرم کے بارے میں بھی وہ باتیں بنا¶ں گا کہ وہ یاد رکھے گا ۔نجم سیٹھی نے پاکستان کی کرکٹ پر ظلم کیا ہے اس ظلم و ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرتا رہونگا کرکٹ بورڈ کرکٹرز کی وجہ سے ہے۔ شعیب اختر کو میرے دور میں سلیکشن کمیٹی سے پوچھے بغیر ڈراپ کرکے را¶ افتخار کو شامل کر لیا گیا یہی وجہ تھی کہ چیف سلیکٹر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ آئی سی سی والے بھی بدبخت ہیں۔