• news

علمائ، مدارس کی توہین ناقابل برداشت ہے، مساجد کی طرف بڑھتے ہاتھ توڑ دینگے: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سرا ج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کسی سیاستدان، جرنیل یا مولوی کا نہیں، یہ اٹھارہ کروڑ عوام کا ہے اور وہی اس کی حفاظت کریں گے، پاکستان میں وزیر اعظم اور پارٹیاں تبدیل ہوتی ہیں لیکن عوام کی تقدیر نہیں بدلتی، غلام ذہنیت کے حکمران ابھی تک قوم کو متفقہ زبان تک نہیں دے سکے، 2014ءافغانستان میں امریکہ اور نیٹو کی شکست کا سال ہے۔ افغانستان کی طرح پاکستان میں بھی امریکہ کے غلاموں کا جھنڈا سر نگوں ہوگا، ملک میں دہشت گردی کی بنیاد پرویز مشرف اور اس کی پالیسیاں ہیں، بلوچستان، کراچی اور قبائلی علاقوں میں غیر ملکی ایجنسیوں کو اجازت دے کر سازشوں کا مرکز بنایا گیا۔ امریکہ مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کی سازشیں کررہا ہے۔ دہشت گردی کا واحد علاج قومی یکجہتی اور شریعت کا نظام ہے۔ مسجد اللہ کا گھر ہے، جس نے اس کو ڈھانے کے لئے ہاتھ بڑھایا وہ ہاتھ توڑ دیں گے۔ علماءاور مدارس کی توہین ناقابل برداشت ہے۔ مردان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا نام نہاد جمہوری پارٹیوں اور فوجی حکمرانوں نے ملک کو تباہ کرکے رکھ دیا اور مشرقی بازو کو ہم سے کاٹ ڈالا۔ غلام ذہنیت کے حکمران ہی ناانصافی کی بڑی وجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور نیٹو افواج افغانستان کے پہاڑوں سے سر ٹکراتی رہیں، اب انہیں ذلیل اور شکست خوردہ ہوکر افغانستان سے نکلنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا مدارس پاکستان میں عوام کی امانت ہیں۔ جب انگریز ان کو ختم نہ کرسکے تو ان کے غلام کیسے ختم کرسکتے ہیں۔ ہم اقتدار میں آکر اسلامی پاکستان میں آئمہ مساجد کے لئے تنخواہیں مقرر کریں گے۔ قوم کو ایک نظام تعلیم اور شرعی نظام دیں گے جو سود سے پاک ہوگا۔ صرف جماعت اسلامی کے پاس متبادل نظام ہے۔ اس کے پاس دیانتدار قیادت اور خدمت کا جذبہ رکھنے والے لوگ موجود ہیں۔ وہ قوم کو اکٹھا کرنے کا گُر جانتے ہیں۔

سراج الحق


ای پیپر-دی نیشن