70 ارب روپے کی گیس چوری کو جائز قرار دینے کا اقدام اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج
اسلام آباد (آن لائن)حکومت کے70 ارب روپے کی گیس چوری کو قانونی طور پر جائز قرار دینے کے اقدام کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ حکومت کو یو ایف جی 4.5 فیصد سے 9 فیصد حد مقرر کرنے کے اقدامات کو غیرقانونی قرار دے۔ عدالت عالیہ میں یہ مقدمہ ایڈووکیٹ فرخ نے دائر کیا ہے۔ جس میں وزارت پٹرولیم، اوگرا، وزارت کابینہ ڈویژن، وزارت خزانہ کو فریق بنایا گیا ہے۔ پٹیشن میں اوگرا چیئرمین کو حکومت کے مفادات کا تحفظ کرنے کی بجائے عوامی مفادات کے تحفظ کا پابند بنانے کے لئے عدالت سے استدعا کی گئی ہے۔ پٹیشن میں دستاویزات کے ذریعے عدالت کو بتایا گیا ہے کہ ای سی سی اجلاس میں وزارت پٹرولیم نے یو ایف جی کی شرح4.5 فیصد سے بڑھا کر9 فیصد کرنے کی سمری پیش کی تھی اور اوگرا حکام نے اس سمری پر کوئی اختلافی نوٹ تحریر نہیں کیا جب کہ اوگرا نے 2011 سے2015 ء تک یو ایف جی کی شرح 4.5 فیصد مقرر کی تھی۔سپریم کورٹ نے پی ایل ڈی2012 ء میں سابقہ چیئرمین توقیر صادق کی طرف سے یو ایف جی کی شرح11 فیصد کرنے کو مسترد کر کے ان کی گرفتاری کا حکم دیا تھا ۔اب یہ ریفرنس احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے۔ یو ایف جی کا مطلب یہ ہے کہ چوری شدہ گیس کو قانونی تحفظ دیا جائے اور اس کی قیمت عام صارفین سے وصول کی جائے جبکہ دنیا بھر میں یو ایف جی کی شرح ایک فیصد ہے۔ پٹیشن میں کہاگیا ہے کہ ملک میں1.9 ارب مکعب فٹ گیس سالانہ چوری ہو جاتی ہے۔ اگر اس چوری کو روکا جائے تو ملک سے گیس لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ممکن ہے۔