فوجی عدالتوں پر اتفاق کرنیوالے اب سیاسی تماشا کرینگے: طاہر القادری
لاہور (خصوصی رپورٹر) عوامی تحریک کی طرف سے شہدائے ماڈل ٹائون کے مقدمہ کے مدعی جواد حامد نے جے آئی ٹی میں پیش نہ ہونے کی تحریری وجوہات کے بارے میں آئی جی پنجاب کو آگاہ کر دیا اور کہا ہے کہ ہمیں حکومت کی بنائی اس جے آئی ٹی پر اعتبار نہیں۔ جواد حامد نے آئی جی پنجاب کی طرف سے جے آئی ٹی میں پیش ہوکر بیان ریکارڈ کروائے جانے کے نوٹسز کے جواب میں کہا کہ ہم صرف اس جے آئی ٹی میں پیش ہونگے جس میں پنجاب پولیس کا کوئی نمائندہ شامل نہیں ہو گا اور جو آئی ایس آئی اور ایم آئی کے نمائندوں پر مشتمل ہو گی۔ انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے جوڈیشل کمشن کی رپورٹ کو پبلک کرنے سے روکا اور اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔ اس وزیراعلیٰ کے ہوتے ہوئے اور اس کے ماتحت کام کرنے والی جے آئی ٹی انصاف کے تقاضے پورے نہیں کر سکتی، خط کی کاپی آئی جی پنجاب کے علاوہ ہوم سیکرٹری پنجاب، جے آئی ٹی کے سربراہ عبدالرزاق چیمہ، سی سی پی او لاہور، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور، ایس پی انویسٹی گیشن لاہور، ڈی ایس پی انویسٹی گیشن فیصل ٹائون، ڈی ایس پی محمد اعظم اور ایس ایچ او فیصل ٹائون کو ارسال کی گئی ہیں۔ مزید برآں عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے گزشتہ روز ہیوسٹن سے مرکزی میڈیا سیل سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عسکری قیادت کو پیشگی مطلع کر رہے ہیں کہ فوجی عدالتوں پر پارلیمانی اے پی سی میں اتفاق رائے کرنے والی جماعتیں اب اس پر سیاسی تماشا کرینگی، موجودہ ملکی قانون، دہشتگردی کی سیاسی عدالتیں اور پولیس سے دہشت گردوں کو تحفظ ملتا رہا ہے، موجودہ ملکی قانون کے تحت دہشت گردی ختم نہیں ہو گی، دہشت گردی کی عدالتوں کے سیاسی استعمال کا ہی نتیجہ ہے کہ آج فوجی عدالتوں کی ضرورت محسوس ہوئی، فوجی عدالتوں کے معاملے میں حکومت کی اپنی نیت بھی صاف نہیں اس لئے اپنے اتحادیوں سے مخالفانہ بیان دلوا رہی ہے، حکومت جو بات خود کرنے کی جرأت نہیں ہوتی وہ اپنے اعلانیہ، غیراعلانیہ اتحادیوں کے منہ سے نکلواتی ہے۔ علاوہ ازیں عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون پر بنائی جانے والی جعلی حکومتی جے آئی ٹی سے تعاون نہ کرنے پر پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان کے خلاف پورے ملک میں انتقامی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں۔گوجرانوالا، وزیر آباد، حافظ آباد، گجرات و دیگر شہروں میں پُرامن کارکنان کو پرانے اور جھوٹے مقدمات کو بنیاد بنا کر گرفتاریاں عمل لائی جا رہی ہیں ۔ حکومتی اوچھے ہتھکنڈوں کی پُرزور مذمت کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوامی تحریک کی سنٹرول ورکنگ کونسل کے اجلاس سے مرکزی سیکرٹریٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر فیاض وڑائچ، جواد حامد، جی ایم ملک، ساجد بھٹی، سہیل احمد رضا، شہزاد رسول، عدنان جاوید ، حاجی اسحق اور چودھری افضل گجر بھی موجود تھے۔