• news

میانمار روہنگیا مسلمانوں کو شہریت اور حقوق دے: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں متفقہ قرارداد

نیویارک (  آن لائن+نمائندہ خصوصی) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد کی منظوری دی ہے جس میں میانمار سے کہا گیا ہے وہ روہنگیا مسلمانوں کو شہریت اور دیگر حقوق دے۔ 193 ارکان نے متفقہ طور پر قرارداد کی منظوری دی۔ ایک ماہ قبل اسمبلی کی رائٹس کمیٹی نے قرارداد کو منظور کیا تھا۔ قرارداد میں میانمار کی ریاست رخائن میں انتہاپسند بدھوں کے مظالم کا شکار رہائش پذیر ایک لاکھ 40 ہزار روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا گیا جو 2012ء کے بعد سے عارضی خیموں میں بے سروسامان کی حالت میں قیام پذیر ہیں۔ ارکان نے کہا روہنگیا مسلمانوں کو وہ تمام سہولتیں دی جائیں جو دیگر اقلیتوں اور میانمار کے شہریوں کو حاصل ہیں۔ملازمتوں تک مساوی رسائی کا حق دیا اور میانمار میں یو این او کے ہائی کمشنر کا دفتر کھولا جائے۔میانمار پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنی روہنگیا مسلمان اقلیت کو ملازمتوں تک مساوی رسائی کا حق دے،یہ قرارداد جس کی پابندی لازم نہیں ہے۔ حکومتی حمایت یافتہ متنازعہ منصوبے کے تحت روہنگیا مسلمانوں کو مجبور کیا جائے گا کہ وہ شہریت کے لئے درخواست دیتے وقت اپنی شناخت بنگالی کے طور پر کرائیں،یہ ایسی اصطلاح ہے جو انتہائی حقارت آمیز ہے،ایسا نہ کرنے والوں کو کیمپوں میں کسمپرسی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور کیا جائے گا۔یورپی یونین کی طرف سے مرتب کی جانے والی اس قرارداد کے مسودہ کو میانمار کی طرف سے اس پر رائے شماری نہ کرانے کی درخواست کے بعد اتفاق رائے سے منظور کرلیاگیا۔ رائے شماری اس صورت میں کرائی جاتی ہے جب متعلقہ ملک اس کی درخواست کرتا ہے۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ میانمار میں بغیر تاخیر کے انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کادفتر کھولا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن