پنجاب اسمبلی: والڈ سٹی‘ برنس حب ٹائم بم ہیں‘ بحث کا مطالبہ: قادیانیوں کو پراپرٹی ٹیکس میں چھوٹ پر واک آئوٹ
لاہور (خبر نگار+ کلچرل رپورٹر+ کامرس رپورٹر) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن ارکان جماعت اسلامی کے ڈاکٹر وسیم اختر، پیپلز پارٹی کے سردار شہاب الدین اور ق لیگ کے حسن وقاص موکل نے قادیانیوں کی انجمن احمدیہ کو پراپرٹی ٹیکس میں ریبیٹ کے معاملے پر ایوان سے واک آئوٹ کیا۔ جس کے بعد صوبائی وزیر ندیم کامران کو سپیکر رانا محمد اقبال نے انہیں منانے بھیجا جو انہیں منا کر لے آئے۔ خبر نگار کے مطابق ڈاکٹر وسیم اختر نے95 رفاہی اداروں کو پراپرٹی ٹیکس میں رعایت کے حوالے سے کہا کہ ان رفاہی اداروں کی فہرست میں 85 نمبر پر انجمن احمدیہ بھی ہے جسے 33 لاکھ روپے کی چھوٹ دیئے جانے پر احتجاج کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ قادیانیوں کو یہ چھوٹ دینا پاکستان کے آئین کی خلاف ورزی ہے۔ دل تو کرتا ہے کہ پورا ایوان اس مسئلے پر میرے ساتھ واک آئوٹ کرے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چھوٹ دینے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے جس پر پارلیمانی سیکرٹری برائے ایکسائز نے کہا کہ یہ چھوٹ یا سہولت قانون کے مطابق بلا امتیاز دی گئی ہے جس کے بعد ڈاکٹر وسیم اختر، سردار شہاب الدین، حسن وقاص موکل ایوان سے واک آئوٹ کر گئے جس پر سپیکر نے انہیں منانے صوبائی وزیر ندیم کامران کو بھیجا اور انجمن احمدیہ کو پراپرٹی ٹیکس میں چھوٹ کا معاملہ ایوان کی کمیٹی برائے ایکسائز کے حوالے کر دیا۔ انارکلی بازار میں پلازہ میں لگنے والی آگ اور اس میں جھلس کر جاں بحق ہونیوالے 13افراد کی موت کے سانحہ کی باز گشت پنجاب اسمبلی میں بھی سنی گئی۔ سرکاری رکن اسمبلی شیخ علائو الدین نے مارکیٹوں میں بے جا تعمیرات اور تنگ گلیوں میں کثیر المنزلہ عمارتوں (پلازہ) کی غیر قانونی تعمیرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایسا لائحہ عمل ترتیب دے کہ ایسے حادثات کی صورت میں انسانی جانوں کا ضیاع نہ ہو۔ انہوں نے شاہ عالمی اور رنگ محل بازار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا اسی شاہ عالمی اور رنگ محل سے کبھی دو منزل (ڈبل ڈیکر) بس گزرا کرتی تھی۔ ہال روڈ اور اسلامپورہ بازار سے بھی ڈبل ڈیکر بسیں گزرا کرتی تھیں۔ آج پیدل چلنے والے اور سائیکل سوار کا گزرنا محال ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس اہم مسئلہ پر بحث کیلئے ایک دن مختص کیا جائے۔ وزیر جیل خانہ جات عبد الوحید آرائیں نے کہا پنجاب میں 12 نئی جیلیں تعمیر کی جا رہی ہیں۔ جن کیلئے 10 ارب روپے جاری کر دیئے گئے۔ وقفہ سوالات کے دوران انہوں نے بتایا اس وقت اپنے شوہروں کو قتل کرنیوالی 40 عورتیں جیلوں میں قید ہیں۔ ایسی قیدی بھی ہیں جن کے ہمراہ شیر خوار بچے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب کی جیلوں میں64 قیدی سزائے موت کے انتظار میں قید ہیں۔ وسیم اختر کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا پنجاب کی جیلوں میں ذہنی امراض میں مبتلا حوالاتی91 ہیں ان میں 17غیر ملکی ہیں جبکہ سزائے موت کے 54 قیدی بھی ذہنی امراض میں مبتلا ہیں۔ ارکان اسمبلی کو بتایا گیا پنجاب کی جیلوں میں ایچ آئی وی ایڈز کے 436 قیدی بند ہیں جبکہ 380 قیدیوں کا (ELISA TEST) اور 99 قیدیوں کا (CD-4 TEST) پازٹیو آئے ہیں۔ بتایا گیا پنجاب کی جیلوں میں ٹی بی کے 160 مریض موجود ہیں۔ کامرس رپورٹر کے مطابق وزیر جیل خانہ جات نے کہا 2012ء سے 2014ء تک مجموعی طور پر 103 مجرموں کو موت کی سزا سنائی گئی جبکہ ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ مجرموں کو پھانسی دی جا رہی ہے۔ سویلین مجرموں کو پھانسی نہیں دی جا رہی ہے۔ ان کے بارے میں ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا یہ درست ہے پنجاب بھر کی جیلوں میں استعداد سے زائد قیدی ہیں۔ انہوں نے کہا تازہ اعداد و شمار کے مطابق اس وقت پنجاب کی جیلوں میں فی قیدی روزانہ کا خرچہ 80.90 روپے ہے۔ گائے کے گوشت کے بارے میں شکایات موصول ہونے پر اسے بند کر دیا گیا ہے اور اس کی جگہ قیدیوں کو مرغ چنے دئیے جا رہے ہیں۔ کلچرل رپورٹر/ کامرس رپورٹر کے مطابق پنجاب اسمبلی میں گذشتہ ر وز مفاد عامہ سے متعلق 5 قراردادیں پیش ہوئیں جن میں رکن اسمبلی چودھری عامر سلطان چیمہ کی قرارداد ان کی عدم موجودگی کے باعث مؤخر کر دی گئی۔ 3 قراردادیں متفقہ طور پر اور ایک قرارداد اکثریت سے منظور کی گئی۔ خاتون رکن اسمبلی شمیلہ اسلم کی معذور افراد کی سہولت کے لئے تمام اداروں، سرکاری عمارات، تفریحی مقامات اور سہولت فراہم کرنے والے اداروں میں سیڑھیوں کے ساتھ ساتھ ریمپ بھی بنوائے جانے اور رکن اسمبلی شیخ علاؤالدین کی نئے پرانے موبائل فونز کی خرید و فروخت سے متعلق قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کی گئی جس میں کہا گیا تھا یہ ایوان وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے تمام نئے و پرانے موبائل فونز کی خرید و فروخت کے لئے اصل خریداری رسید مع خریدار کی مصدقہ شناختی کارڈ کی نقل کو سختی سے نافذ کیا جائے نیز تمام موبائل فون مرمت کرنے والوں کو رجسٹر کیا جائے۔ خاتون رکن اسمبلی کنول نعمان کی اوکاڑہ میں گنج شکر سپیشل ایجوکیشن سنٹر میں قائم مڈل سکول کو ہائی سکول کا درجہ دئیے جانے کی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کر لی جبکہ خاتون رکن اسمبلی لبنٰی فیصل کی صوبہ پنجاب میں خواتین کی بہبود اور ترقی کے لئے قائم کی گئی این جی اوز اور دیگر تنظیموں کا ریکارڈ متعلقہ محکمہ جات کے قوانین کی روشنی میں مرتب کرنے کے حوالے سے قرارداد کو اکثریت سے منظور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران سپیکر پنجاب اسمبلی نے آزاد جموں و کشمیر کے وزیر پانی و بجلی فیصل ممتاز راٹھور کو پنجاب اسمبلی میں خوش آمدید کہا۔ بعدازاں پنجاب اسمبلی کی کارروائی مکمل ہونے پر سپیکر پنجاب اسمبلی نے اجلاس جمعہ (2 جنوری) کو صبح 9 بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا۔ این این آئی کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں کہا گیا انار کلی کے واقعہ کو سنجیدگی سے لیا جائے، والڈ سٹی اور بزنس حب صوبائی دارالحکومت کیلئے ٹائم بم ہیں جبکہ ایوان میں مطالبہ کیا گیا وزیر اعلیٰ کی طرف قائم کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد اسے ایوان میں پیش کیا جائے اور اس پر بحث کیلئے ایک دن مقرر کیا جائے۔ اجلاس کے آغاز پر حکومتی رکن بائو اختر علی نے نقطہ اعتراض پر کھڑے ہو کر انار کلی میں آتشزدگی کے نتیجے میں جاں بحق ہونیوالوں کے لئے فاتحہ خوانی کی درخواست کی جس پر سپیکر نے کہا کہ پہلے معلومات لے لیں تدفین ہو چکی ہے کہ نہیں۔ حکومتی رکن شیخ علائو الدین نے نقطہ اعتراض پر گفتگو کرتے ہوئے کہا والڈ سٹی سمیت شاہ عالم ، رنگ محل ،انار کلی ، برانڈرتھ روڈ ،عالمگیر مارکیٹ، اکبر ی منڈی لاہور کیلئے ٹائم بم ہیں۔ یہاں بہت سی جگہیں ایسی ہیں جہاں ریسکیو کا پہنچنا تو درکنار آدمی سیدھا ہو کر بھی نہیں گزر سکتا۔ میری درخواست ہے کہ اس کے لئے بحث کا ایک دن مقرر کیا جائے اور تمام ارکان اپنی تجاویز دینا چاہتے ہیں۔ جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر وسیم اختر نے کہا کہ اس پر بحث ہونی چاہئے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کا تدارک کیا جا سکے۔