2014 ئانمٹ نقوش چھوڑ گیا، خوشیاں کم اور غم زیادہ ملے
لاہور (شہزادہ خالد سے) 2014ء رخصت ہو گیا لیکن بہت سے انمٹ نقوش چھوڑ گیا، گزرے ہوئے برس میں پاکستانی عوام کو خوشیوں سے زیادہ غم ملے شہری مشکلات کا شکار رہے۔ سال کے آخر میں عوام کو پٹرول سستا ہونے کی نوید ملی لیکن کرائے یا اشیائے خوردنی کی قیمتوں میں کمی نہ آ سکی۔ سال 2014ء میں نوائے وقت گروپ کے ایڈیٹر انچیف جناب مجید نظامی اپنے خالق حقیقی سے جا ملے اور صحافت کا تاریخی باب بند ہو گیا۔ 2014ء کے آخری ماہ میں پشاور آرمی سکول پر دہشت گردی کے حملہ میں 134 بچوں سمیت 150 افراد شہید ہوئے۔ دہشت گردی کے واقعات میں کل 882 افراد جاں بحق، 327 سکیورٹی فورسز کے اہلکار شہید ہوئے جبکہ آپریشن ضرب عضب سمیت دیگر سکیورٹی اداروں کے ساتھ جھڑپوں میں 2841 عسکریت پسندوں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا۔ 2014ء کے آغاز میں ہی کوئٹہ میں زائرین کو نشانہ بنایا گیا۔ جنوری میں مستونگ میں ایران سے آنے والے 24 زائرین کو قتل کیا گیا۔ 24 فروری کو پشاور کے قصہ خوانی بازار میں بم دھماکہ سے 9 افراد جاں بحق ہوئے۔13 فروری کو پشاور سینما میں دھماکہ سے 13 ہلاک، 23 فروری پشاور دھماکہ میں 13 ہلاک، 12مارچ کو کراچی میں 119 افراد ہلاک ہوئے، گینگ وار کے دوران 14 مارچ پشاور خودکش حملہ میں 11ہلاک، 14 مارچ کو ہی کوئٹہ میں حملہ کر کے 9 کو ہلاک کیا گیا، 8 اپریل کو جعفر ایکسپریس میں بم دھماکہ سے 17 افرد ہلاک 9 اپریل کو پیرو دہائی، سبزی منڈی اسلام آباد میں دھماکہ سے 23 ہلاک، 21 اپریل کو پشاور چیک پوسٹ پر حملہ میں 5 ہلاک، 3 جون فاٹا میں سڑک کنارے بم نصب پھٹنے سے 8 ہلاک، 8 جون بلوچستان چاغی میں 30 افراد بم دھماکہ میں ہلاک ہوئے، 17 جولائی ہنگو میں بم دھماکے سے 18 ہلاک، 19 اگست کو باجوڑ میں ریموٹ کنٹرول دھماکہ میں 10 ہلاک، 28 ستمبر کو ہنگو میں آئی ڈپی پیز میں دھماکے ہوئے، 8 ہلاک، خودکش حملہ میں 58 افراد شہید ہوئے، 16 دسمبر کو 134 بچے، 26دیگر افراد کو پشاور آرمی سکول پر دہشت گرد حملہ میں شہید کیا گیا۔ کراچی میں ہونے والی آتشزدگی اور دو روز قبل لاہور کے انارکلی میں لگنے والی آگ میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔ 17جون کو تاریخ کا ایک اور حیرت انگیز واقعہ ہوا جب پنجاب پولیس نے عوامی تحریک کے کارکنوں پر سیدھی فائرنگ کر دی جس سے 16 افراد شہید ہو گئے اس کے علاوہ 2014ء دھرنوں کا سال بھی ہا اس میں تاریخی دھرنے ہوئے۔ عمران خان نے 128 دن تک اسلام آباد میں دھرنا دیا۔ عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے احتجاج میں درجنوں مظاہرین بھی ہلاک ہوئے۔ دہشت گردی کے واقعات میں 2114 افراد شدید زخمی ہوئے۔