نوجوان ’’امن لائینگے، پاکستان بچائیں گے‘‘ کے عزم کیساتھ نیا سال شروع کریں: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے نئے سال کی آمد پر اپنے بیان اور کارکنوں کے نام پیغام میں کہا ہے اللہ رب العزت سے دعا ہے 2015ء آپریشن ضرب عضب کی 100فی صد کامیابی، آئی ڈی پیز کی بحفاظت گھروں کو واپسی اور پاکستان ہر مذہب اور طبقہ کے افراد کیلئے امن سلامتی اور خوشحالی کا سال ثابت ہو۔ انہوں نے کہاکہ آپریشن ضرب عضب کے حقیقی ثمرات اسی وقت سامنے آئیں گے جب دہشت گردی اور انتہاپسندی کو جڑ سے کاٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ’’امن لائیں گے، پاکستان بچائیں گے‘‘ کے عزم کے ساتھ نئے سال کا آغاز کریں۔ انہوں نے کہا 2014ء سانحہ پشاور اور ماڈل ٹائون کی خونی یادیں دے کر رخصت ہو رہا ہے، مقتولوں کو بھولیں گے نہ قاتلوں کو، عدل و انصاف نہ ملنے سے مایوسی اور انتہاپسندی جنم لیتی ہے، پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان ظلم اور ناانصافی کے خلاف اپنی جدوجہد کو تیز کر دیں۔ علمی، فکری، سیاسی اور سماجی سطح پر اپنا قومی کردار ادا کرتے رہیں۔ مزید برآں عوامی تحریک نے وفاقی حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پر حقائق نامہ جاری کرتے ہوئے اُسے انتہائی مایوس کن قرار دیا اور کہا ہے پانچ اہم قومی ، عوامی اور آئینی ایشوز، لوڈشیڈنگ، بلدیاتی انتخابات، دھاندلی شکایات، ماڈل ٹائون کی شفاف تحقیقات اور دہشت گردی کے ایشوز کے حل میں وفاقی حکومت نے دانستہ مجرمانہ رویہ اختیار کیا اور ان ایشوز پر حکومت ایک انچ پیش رفت نہ کر سکی، سانحہ پشاور ملکی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے جس نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا مگر وفاقی حکومت اس سانحہ کے 16دن گزرنے کے بعد بھی کوئی عملی قدم نہیں اٹھا سکی بلکہ اے پی سی میں جن امور پر اتفاق ہو گیا تھا حکومتی نااہلی کے باعث وہ امور بھی بداعتمادی کا شکار ہوئے۔30 اکتوبر 2013ء کو پھانسیوں کی سزا پر عمل درآمد کے حوالے سے صدارتی آرڈیننس کی مدت پوری ہو گئی تھی، موجودہ حکومت نے ایک سال تک پھانسیاں نہ دے کر عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی، ملک میں سالہا سال سے انارکی، بے چینی اپنے عروج پر رہی مگر وزیراعظم نے بیرونی ممالک کے 14دورے کئے مگر وفاقی کابینہ کے اجلاس میں صرف 4 بار شریک ہوئے۔ پارلیمنٹ کا فلور افواج پاکستان کے خلاف استعمال کیا گیا اور حکومت قومی سلامتی کے ضامن ادارے آئی ایس آئی کے خلاف منفی مہم کا حصہ بنی، وفاقی حکومت کرپشن کے داغ سے دامن نہیں بچا سکی، 500ارب روپے کے گردشی قرضہ کی ادائیگی اور نندی پور پاور پراجیکٹ کے حوالے سے اٹھنے والے سوالات کے تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہی۔ جائزہ رپورٹ کے مطابق نندی پور پاور پراجیکٹ میں مبینہ کرپشن کا بظاہر کابینہ نے نوٹس لیا مگر آج تک اسکی رپورٹ پبلک نہیں کی، بجلی کے بلوں کے ذریعے اووربلنگ کر کے حکومتی سطح پر کروڑوں عوام کے ساتھ دھوکہ دہی کی گئی اور وزیراعظم نے اعلان کے باجود آج تک بجلی کے صارفین سے وصول کی گئی اضافی رقم واپس نہیں کی۔ جائزہ رپورٹ مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی ، مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور کی سربراہی میں تیار کی گئی۔