فوجی عدالتوں کے حوالے سے آئینی ترمیم سے اتفاق نہیں کرسکتے: اعتزاز احسن
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سینٹ میں قائد حزب اختلاف چودھری اعتزاز احسن نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے قےام کے بارے مےں حکومتی مسودے میں عدالتوں کو لامحدود اختیارات دئےے جا رہے ہیں جس پر ہمیں اعتراض ہے‘ ہم سمجھتے ہیں کہ صرف آرمی ایکٹ میں ترمیم کر کے پہلے سے کام کرنے والی فوجی عدالتوں کے اختیار سماعت میں اضافہ کےا جاسکتا تاکہ وہ دہشتگردی کے مقدمات بھی سن سکیں لےکن حکومت فوجی عدالتوں کے قیام کیلئے آئین میں ترمیم کرنا چاہتی ہے‘ آئینی ترمیم کے حوالے سے حکومت سے اتفاق نہیں کر سکتے حکومت نے اس معاملے پرکمیٹی کے ارکان کی تجویز سے تاحال اتفاق نہیں کیا تاہم مجھے امید ہے کہ جلد اس معاملے پر اتفاق رائے پیدا ہو جائے گا اگر صرف آرمی ایکٹ میں ترمیم کی جائے تو انسانی حقوق کی بات کرنے والے بھی مطمئن رہیں گے کیونکہ وکلاءکا یہ مشترکہ خیال ہے کہ آئین میں ایسی کوئی ترمیم نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے ےہ بات جمعرات کو پارلیمنٹ ہاو¿س کے باہر صحافےوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا دہشتگردی کے مقابلے میں خصوصی عدالتیں تو وقت کی ضرورت ہیں مگر ہمیں ان کے اختیار سماعت میں کم سے کم اضافہ کرنا ہے کیونکہ آئین میں باقاعدہ ترمیم کرنا ایسا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو گی۔
اعتزاز