خوراک اور ادویات کی قلت، تھر میں 6 بچے، ملیر کے مزید 2 افراد جاں بحق
مٹھی+ کراچی (نامہ نگار+ این این آئی) تھر اور ملیر میں خوراک اور ادویات کی قلت کے باعث8 افراد جاں بحق ہو گئے۔ تھر میں 6 بچوں اور ملیر کے 2 افراد نے جان دیدی۔ تحصیل ڈیپلو کے گائوںپرھریو مورا کا 6 دنوں کا بچہ آصف ولد ذکاء اﷲ دوران علاج سول ہسپتال مٹھی میں چل بسا جبکہ تحصیل چھاچھرو کے گائوں مینہل بجیر میں معصوم بچی رضویہ، تحصیل مٹھی کے گائو ںبلاول اوٹھو میں 8 دنوں کی فاطمہ دختر حنیف اوٹھو، مٹھی سے ریفر ہونے والے پانچ ماہ کا بچہ مہت ولد جئہ پرکاش جامشورو میں اور تحصیل ڈیپلو کے گائوں قاسمان میں ایک نامولود بچی اور گائوں تھا دھانو میں بھی ایک نومولود بچی جاں بحق ہوگئی۔ مزید برآں این این آئی کے مطابق کراچی میں ملیر ضلع کے پسماندہ علاقے موئیدان کے مختلف علاقوں میں خشک سالی کے باعث بھوک اور بیماری کے نتائج انسانوں کی اموات کی شکل میں سامنے آرہے ہیں۔ پانی خوارک اور ادویات کی قلت کے باعث گوٹھ جان محمد احمدانی میں مزید ایک مرد دھنگانو ولد صالح محمد اور معصوم بچی حاصلی بنت میر خان چھٹو فوت ہوگئے ہیں،اب تک کی ہلاکتوں کی تعداد چار ہوگئی ہے۔ 2014ء کے آخری ایام میں معصوم بچہ غلام محمد ولد کاپڑی اور سماجی رہنما غلام محمد کی زوجہ مائی سونی ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس سلسلے میں موئیدان بچاؤ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں محمد عالم چھٹو، عظیم چھٹو، غلام محمد چھٹو و دیگر نے جرنلسٹس ایسوسیشن ملیر کے دفتر میں رابطہ کرکے بتایا کہ کراچی شہری حکومت سمیت ملیر کے افسران نے موئیدان کو قحط زدہ علاقہ قرار دینے اور متاثرین کی مدد کا یقین دلایا تھا جس پر تاحال عمل نہیں ہوسکا ہے اب تو لوگ تھر کے علاقے کی طرح کنڈ جھنگ اور موئیدان میں انسان مر رہے ہیں لیکن انتظامیہ کے کان تک جوں نہیں رینگتی، اسوقت انسانی خوراک اور مویشیوں کا چارا ختم ہوگیا ہے، موئیدان کی پانچ ڈسپنسریز مکمل طور پر بند ہیں، ایسی حالت میں علاقہ مکین کس کے پاس شکایت کریں۔ انہوں نے سیاسی سماجی اور این جی اوز کی خاموشی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے فوری امدادی کارروائی کامطالبہ کیا ہے۔