وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف تحریک عدم اعتماد، اپوزیشن لیڈر نے لابنگ تیز کردی
کراچی (سالک مجید) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہریار مہر نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے لابنگ تیز کردی۔ انہوں نے سندھ اسمبلی کے اندر اور باہر سیاسی قوتوں اور بااثر شخصیات سے رابطے اور ملاقاتیں بڑھا دی ہیں۔ اپوزیشن لیڈر شہریار مہر کے قریبی ذرائع نے نوائے وقت کو بتایا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی سنجیدہ کوششیں تیز کردی گئی ہیں اور خود پیپلز پارٹی کے ناراض اراکین اور نظر انداز کئے گئے سینئر رہنمائوں سے بھی رابطے ہورہے ہیں۔ 10 رکنی فارورڈ بلاک بنانے سے لیکر عدم اعتماد کی تحریک کیلئے ووٹ دینے تک مختلف آپشنز پر (ق)لیگ کے رہنما پیپلز پارٹی کے ناراض رہنمائوں اور بعض اراکین سندھ اسمبلی اور انکے بزرگ رہنمائوں کیساتھ مشورے کررہے ہیں۔ کچھ شخصیات دبئی اور لندن سے بیٹھ کر مشترکہ سیاسی دوستوں سے رابطے کررہی ہیں اور پیپلز پارٹی کی مخالف سیاسی قوتوں کو سندھ میں جمع کیا جارہا ہے اور صوبائی حکومت کی ناقص کارکردگی اور تھر کی اموات کو بنیاد بناکر اتفاق رائے حاصل کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے ایک سینئر رہنما کو 10 ارکان کو توڑنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ مزید برآں آن لائن کے مطابق پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو ناراض پارٹی اراکین کو منانے کا ٹاسک دیدیا اور ہدایت کی کہ ناراض اراکین کس کس کے ساتھ رابطے میں ہیں ان کا بھی پتہ لگایا جائے۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی میں 12 کے قریب ایسے اراکین اسمبلی ہیں جو کہ موجودہ قیادت کی پالیسیوں سے اتفاق نہیں کررہے اور وہ پارٹی قیادت سے سخت ناراض ہیں جبکہ قائد حزب اختلاف شہریار نے دعویٰ کیا ہے کہ اراکین اسمبلی جو کہ پیپلز پارٹی سے ناراض ہیں وہ رابطے میں ہیں اور ان اراکین کو اس وقت منظر عام پر لایا جائیگا، جب وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک سندھ اسمبلی میں لائے جائیگی جس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ کو ہی ناراض اراکین منانے کیلئے آصف زرداری نے ٹاسک دیدیا اور ہدایت کی کہ پتہ لگایا جائے کہ ناراض اراکین کن کن لوگوں سے رابطے میں ہیں۔