• news

این اے 122 جانچ پڑتال مکمل‘ ایاز صادق کے 135 ووٹ بڑھ گئے: مسلم لیگ ن‘ دھاندلی ثابت ہو گئی: عمران

اسلام آباد (اپنے نامہ نگار سے+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) الیکشن ٹربیونل لاہور کے حکم پر این اے 122میں ووٹوں کی جانچ پڑتال کیلئے قائم کمشن نے 284پولنگ بیگز کی جانچ پڑتال مکمل کرلی۔ کمشن رپورٹ اگلے ہفتے پیش کرے گا۔ این اے 122میں سپیکر ایاز صادق نے عمران خان کو 8872ووٹوں سے شکست دی تھی۔ کمشن نے دونوں امیدواروں کے نمائندوں کی موجودگی میں ووٹوں سے متعلق تحقیقات مکمل کی۔ اب سردار ایاز صادق کی برتری 9007ہو گئی ہے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ این اے 122 میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی، دوبارہ گنتی سے ہمارا موقف ثابت ہو گیا ۔ دوبارہ گنتی میں  30ہزار ووٹ بوگس نکلے، اکثر بیگز پر سیل بھی نہیں لگی تھی۔ دوبارہ گنتی نے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کر دیا۔ فوری جوڈیشل کمشن بنا کر انتخابی عمل کی سکروٹنی کی جائے۔ 30 ووٹوں کے تھیلوں میں صوبائی حلقوں کے ووٹ پڑے ہیں۔ 100 سے زائد پولنگ سٹیشنوں میں فارم 14 اور 15 موجود نہیں، 10 میں کائونٹر فائل ریٹرننگ افسر کے ریکارڈ میں فرق ہے۔ 3 پولنگ سٹیشن کے بیگز سے این اے 124 کے ووٹ نکلے۔ اکثر تھیلوں کی سیلیں ٹوٹی ہوئی تھیں۔ پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ دھاندلی سامنے آنے پر ایاز صادق مستعفی ہو جائیں۔ پی ٹی آئی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر شیریں مزاری نے این اے 122 میں دھاندلی کے متعلق مسلم لیگ ن کے الزامات کو اور دعوئوں کو جھوٹ قرار دیا ہے اور ایاز صادق کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔ جانچ پڑتال مکمل ہونے کے بعد مسلم لیگ ن کارکنوں نے نادر ہال کے باہر مٹھائیاں تقسیم کیں اور خوب نعرے بازی کی۔ سردار ایاز صادق کے بیٹے ڈاکٹر علی ایاز نے کہا کہ عمران خان کو آج دوسری بار شکست ہوئی ہے، انتخابی ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد سردار ایاز صادق کے 135ووٹ بڑھ گئے جبکہ عمران کے نمائندے شعیب صدیقی نے کہاکہ انتخابی ریکارڈ کی جانچ پڑتال سے تقریباً تیس ہزار بوگس ووٹ سامنے آ گئے ہیں۔ ترجمان پنجاب حکومت زعیم قادری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف این اے 122کے انتخابی نتائج میں ابہام پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ علی ایاز صادق نے کہا کہ عمران حقائق کو مانتے ہوئے بڑے لیڈر والا بیان دیں، مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں زعیم قادری نے کہا کہ تحریک انصاف کے الزامات کو مسترد کرتے ہیں، پہلے ہی ایاز صادق واضح فرق سے الیکشن جیتے تھے دوبارہ گنتی کے بعد بھی تحریک انصاف کی افواہ ساز فیکٹری کو منہ کی کھانا پڑے گی۔ عمران قانون کے فیصلوں کا احترام کریں۔ علاوہ ازیں لندن پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو میں عمران نے کہا کہ پاکستان میں چار مہینے میں تبدیلی آئی ہے۔ تحریک انصاف کے مطابق جوڈیشل کمشن بنا تو دھاندلی ثابت نہ بھی ہوئی تو حکومت کو فرق نہیں پڑے گا۔ جوڈیشل کمشن کے فیصلے تک اسمبلی میں نہیں جائیں گے آج تک مجھے کسی نے ڈکٹیشن نہیں دی اور نہ کبھی کسی سے ڈکٹیشن لی، دھرنا کسی کے کہنے پر ختم نہیں کیا سانحہ پشاور کے بعد قوم کا مطالبہ تھا کہ ایک پلیٹ فارم پر کھڑا ہوا جائے، دھرنا ختم کرنا قوم کی آواز ہے۔ مجھے کسی نے ٹیلی فون پر دھرنا ختم کرنے کا نہیں کہا اور نہ میں کرتا۔ دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کیلئے پہلی دفعہ سیاسی قیادت متحد ہوئی۔ این اے 122پر الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ آنے تک جو بھی بیان آیا وہ میچ فکسنگ کہلائے گا۔

ای پیپر-دی نیشن