بھارت کشیدگی بڑھا کر پاک فوج کی توجہ آپریشن ضرب عضب سے ہٹانا چاہتا ہے: پاکستان
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام بھارت کی طرف سے کشیدگی بڑھانے کے عمل کو ملک کی بہادر افواج کی توجہ دہشت گردوں کی سرکوبی سے ہٹانے کی کوشش کے طور پر دیکھتے ہیں۔ پاکستان کی بہادر افواج دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے جامع آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پاکستان کی حکومت اور عوام نے اپنی سرزمین سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمہ کا ٹھوس عزم کررکھا ہے۔ بلااشتعال فائرنگ کرکے اور کشیدگی بڑھا کر بھارت پاک فوج کی آپریشن ضرب عضب سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے، بھارت پاکستان اور افغانستان میں غلط فہمیاں پیدا کرنے سے باز رہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کے الزامات پر فوری ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان تسنیم اسلم نے کہا کہ بھارت کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔ بھارت ہی مسلسل بلااشتعال فائرنگ اور شہریوں کو نشانہ بناکر لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کررہا ہے۔ جو تمام دہشت گردی کیخلاف ہماری مسلح افواج کی دلیرانہ مشن سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ ترجمان نے افغانستان میں پنجابی اور اردو زبان بولنے والے دہشت گرد عناصر کے حوالے سے بھی بھارت کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان اور افغانستان کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے سے باز رہے۔ بھارت کی ایسی کوششیں تمام بین الاقوامی اقدار کی خلاف ورزی ہیں۔ پاکستان اور افغانستان دو برادر ممالک ہیں جن کی مشترکہ تاریخ، ثقافت، مذہب اور منزل ہے۔ نام نہاد دہشت گرد کشتی کے بھارتی الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف ہے اور پاکستان خود دہشت گردی کا بڑا شکار ہوا ہے۔ کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر بھارت بلااشتعال جارحیت میں مصروف ہے جس کو پاکستان کے عوام بھارت کی ایسی کوشش کے طور پر دیکھتے ہیںجس کا مقصد پاکستان کی بہادر افواج کی توجہ دہشت گردوں کی سرکوبی سے ہٹانا ہے۔ پاکستان کی حکومت اور عوام نے اپنی سرزمین سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کا ٹھوس عزم کررکھا ہے۔ پاکستان کی بہادر مسلح افواج دہشت گردی کے خاتمے کیلئے جامع آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ آپریشن ضرب عضب میں دہشت گردوں کیخلاف بلاامتیاز کارروائی کی جارہی ہے۔ اے ایف پی کے مطابق بھارت کشمیر بارڈر پر کشیدگی بڑھا کر پاکستان کے دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔ نام نہاد دہشت گرد کشتی کے بھارتی الزامات اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔
شکرگڑھ+ سیالکوٹ+ چک امرو+ راولا کوٹ (نامہ نگاران+ آن لائن) کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ، گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے۔ دو رینجرز اہلکاروں سمیت 3 افراد زخمی ہو گئے۔ پیر کے روز فائرنگ سے زخمی ہونے والی خاتون ہسپتال میں دم توڑ گئی۔ تفصیلات کے مطابق شکر گڑھ سیکٹر میں بھارتی فورسز کی جانب سے کی جانے والی بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے رینجرز کے دو جوان اللہ یار اور احسان بھی شدید زخمی ہو گئے جنہیں نازک حالت میں تحصیل ہسپتال شکر گڑھ منتقل کر دیا گیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ دوسری جانب راولا کوٹ کے مدار پور سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے نوجوان زخمی ہوگیا جبکہ لوگ گھروں میں محصور ہو گئے۔ ادھر پاکستان نے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے دشمن کی توپیں خاموش کرا دیں۔ چناب رینجرز نے درجنوں آبادیاں بھی خالی کرا لی ہیں۔ سرحدی علاقوں سے خوفزدہ لوگوں کی نقل مکانی بھی جاری ہے۔شیران اسلام نے سرحدی گائوں کوہلیاں میں سرحدی کشیدگی کے پیش نظر دو ریلیف کیمپ قائم کر دئیے۔ دوسری جانب پیر کے روز بھارتی فائرنگ سے زخمی ہونے والی ایک اور خاتون دم توڑ گئی جس کے بعد 2 روز کے دوران شہادتوں کی تعداد 5 ہو گئی۔ شہید ہونے والی خاتون بشریٰ کنگرا روڈ کی رہائشی تھی جو دوران علاج دم توڑ گئی۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق سیالکوٹ ورکنگ بائونڈری لائن کے چاروا سیکٹر پر بھارتی سیکورٹی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے پاکستانی دیہاتوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی سیکورٹی فورسز نے رات گئے چاروا سیکٹر پر فائرنگ کی اور سول آبادی کو نشانہ بنایا تاہم کوئی جانی نقصان نہ ہوا۔ بھارتی فورسز کی فائرنگ کا چناب رینجرز نے منہ توڑ جواب دیا۔ ادھر ایک روز قبل بھارتی فائرنگ وگولہ باری سے شہید ہونے والے سرحدی گائوں سکمال کی شمیم بی بی، بیکا چک کے 35 سالہ مبین، گائوں بھورے چک کے 18 سالہ عظیم اور مکھوال کے کالانامی شہری کو نماز جنازوں کے بعد ان کے مقامی قبرستانوں میں سپردخاک کر دیا گیا۔ ورکنگ بائونڈری لائن پر واقعہ پاکستانی دیہات سے لوگوں کے بیوی بچوں سمیت محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا۔ شکرگڑھ سے نامہ نگار کے مطابق بھارتی بارڈر سکیورٹی فورسز نے شکرگڑھ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی۔ سرحدی مکینوں نے بھارتی جارحیت کے خلاف شدید احتجاج کیا اور حکومت سے معاملہ اقوام متحدہ کے فورم پر اٹھائے جانے کا مطالبہ کیا۔ بھارتی فائرنگ سے علاقہ میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ سرحدی مکین نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔ بھارتی سکیورٹی فورسز نے شکرگڑھ سیکٹر کے سرحدی علاقہ پر شدید فائرنگ کی جس سے سرحدی عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارتی سکیورٹی فورسز نے سول آبادی کو نشانہ بنایا۔ بھارتی جارحیت کے خلاف چناب رینجرز نے موثر جوابی کارروائی کی۔ چک امرو سے نامہ نگار کے مطابق سرحدی کشیدگی جاری رہی۔ دریں اثناء بھارتی گولہ بھاری اور فائرنگ سے شہید ہو نے والے دو بھائیوں کی نماز جنازہ بھوجپور میں ادا کر دی گئی۔ نمازجنازہ میں سابق وزیر مملکت چوہدری طارق انیس، مرکزی ناظم اعلیٰ شیران اسلام حافظ اظہر نعیم، حافظ ضیغم اسلام، آصف کسانہ، سہیل انجم و دیگر نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ ادھر بی بی سی کے مطابق بھارت کے زیرانتظام کشمیر کے سامبا اور کھٹوعہ اضلاع میں سرحد کے قریب رہنے والے ہزاروں لوگ محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہو رہے ہیں جبکہ امریکی صدر اوباما اور ان کے وزیر خارجہ جان کیری کی بھارت آمد سے پہلے ورکنگ بائونڈری اور لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ آن لائن کے مطابق بی ایس ایف نے کہا ہے کہ پاکستانی رینجرز نے بھارت کی جانب سے سیزفائر کی خلاف ورزیوں کے بارے میں کوئی احتجاجی نوٹس قبول نہیں کیا جبکہ دونوں اطراف کسی قسم کا رابط بھی نہیں ہے۔ بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے بی ایس ایف کے ڈی جی ڈی کے پاتھیک نے دعویٰ کیا کہ ہم سرحد پر تعلقات میں معمول کے حالات پیدا کرنا چاہتے ہیں، ہمیں جوابی کارروائیوں کے لئے مجبور کیا جاتا ہے کیونکہ پاک رینجرز مسلسل فائرنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پاکستان چونکہ یہ ساری کارروائی پشاور حملے سے توجہ ہٹانے کے لئے کر رہا ہے اس لئے ہماری مثبت کوششوں کا بھی جواب نہیں دیا جا رہا۔