مدارس کے خلاف حکومتی اقدامات کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے: حافظ حسین
فورٹ عباس (نامہ نگار) سینیٹر اورجمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد نے جناح ہال فورٹ عباس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضیاء الحق دور میں حکومت نے امریکی امداد سے طالبان کو تیار کیا انھیں تربیت دی اور اسلحہ سے لیس کیا ۔مختلف ادوار میں حکومت نے طالبان لیڈروں بیت اللہ محسود، فضل اللہ، صوفی محمد، حقانی گروپ سے معاہدے کئے اور ان کے ساتھ مل کر کام کرتے رہے ۔ اس وقت یہ سب لوگ اچھے تھے ۔جنرل مشرف نے اقتدار میں آکر اچھے اور برے طالبان کی تمیز کرکے انھیں تقسیم کردیا۔ ان کے دور میں کسی کے حق میں اور کسی کے خلاف کارروائی کی جاتی رہی ۔جنرل راحیل شریف نے اچھے اور برے کی تمیز ختم کردی اور سب کے خلاف کارروائی کاحکم دے دیا ۔جبکہ ہم پہلے دن سے ہی طالب علموں کو تعلیم سے ہٹا کر مجاہدین کی تربیت دینے کے خلاف تھے۔ جسکا نتیجہ حکومت بھگت رہی ہے ۔حکومت کو جو آج مشکل دن دیکھنے پڑ رہے ہیں وہ انکی غلط پالیسیوں اور فیصلوں کا نتیجہ ہے ۔اگر 90فیصد دہشت گردی ضرب عضب کے ذریعے ختم کردی گئی ہے توآئی ڈی پیز کو واپس گھروں میں کیوں نہیں بھیجا جا رہا۔ انھوں نے کہا کہ مغرب کے دبائو اور اشارے پر ملک کے نصاب تعلیم سے سورۃ توبہ اور سورۃ انفال کی آیات غزوات اور جہاد کے بارے میں مواد نکال دیا گیا۔ اب پہلے کی طرح دینی مدارس کے خلاف دوبارہ مہم چلائی جارہی ہے اور دینی مدارس کو نشانہ بنایا جارہا ہے لیکن دینی مدارس کے خلاف یہ حکومتی مہم ناکام ہوگی۔ہم حکومت کے بنائے ہوئے نصاب کو100فیصد تک مدارس میں لاگو کرنے کو تیار ہیں اگر حکومت دینی مدارس کے 25فیصد نصاب کوسرکاری سکولوں میں نافذ کردے ۔ہمارے دینی مدارس میں انگلش، ریاضی، معاشرتی علوم، سائنس اور کمپیوٹر کے مضامین پڑھائے جارہے ہیں۔ پانچوں مسلک کے مدارس کی تنظیموںکے اتحاد المدارس نے دینی مدارس کے تحفظ کرنے کا عہد کیا ہے ۔وہ مدارس کے خلاف حکومتی اقدامات کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اوراپنا نصاب تعلیم تبدیل نہیں کریں گے ۔ امریکہ افغانستان میں 13سال زبر دست شکست کے بعد اس کا بدلہ پاکستانی قوم سے لینا چاہتا ہے۔ اسے یہاں بھی ناکامی ہو گی۔