پنجاب میں 77، اسلام آباد میں 6 فوجی عدالتیں بنانے کا فیصلہ
اسلام آباد (آن لائن + نوائے وقت رپورٹ) دہشت گردی کے خاتمے کیلئے خصوصی فوجی عدالتوں کا قیام 2 مراحل میں ہوگا، پہلے مرحلے میں پنجاب میں 77، اسلام آباد میں 6 فوجی عدالتیں قائم ہوںگی۔ طریقہ کار طے ہونے سے پہلے ہی 83 مقدمات کی فہرست وزارت داخلہ کو ارسال کردی گئی، پنجاب حکومت نے 77، وفاق نے 6 مقدمات کی لسٹ فوجی عدالتوں میں سماعت کیلئے وزارت داخلہ کو بھجوادی۔ مقدمات وفاقی وزارت داخلہ تصدیق کے بعد بھجوائے گی اور صوبے مقدمات کی فہرستیں وزارت داخلہ کو بھیجیں گے۔ اس کے علاوہ آرمی بھی دہشتگردی کے مقدمات وزارت داخلہ کو بھجوائے گی اور وزارت داخلہ مقدمات کا چار روز میں جائزہ لے کر مقدمات ایپکس کمیٹیوں کو بھجوائے گی اور ایپکس کمیٹیوں کی جانب سے چھان بین کے بعد مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجے جائینگے۔ پنجاب کی طرف سے وزارت داخلہ کو بھیجی جانے والی فہرست میں لاہور کے 30 اور راولپنڈی کے 6 اہم مقدمات شامل ہیں جن کی سماعت اب فوجی عدالتوں میں ہوگی۔ لاہور کی خصوصی عدالتوں میں چلنے والے مقدمات میں مناواں ٹریننگ سنٹر حملہ کیس، ماڈل ٹائون حملہ کیس، ایف آئی اے حملہ کیس سری لنکن ٹیم حملہ کیس، ریسکیو 15 حملہ کیس، احمدیوں کی عبادت گاہوں پر حملے، جناح ہسپتال حملہ اور مذہبی منافرت پھیلانے والے مقدمات شامل ہیں۔ ادھر راولپنڈی کی خصوصی عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات میں سے 6 مقدمات فوجی عدالتوں میںبھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کی فہرست وزارت داخلہ کو ارسال کردی گئی ہے ان مقدمات میں بے نظیر بھٹو قتل کیس، عاشورہ محرم حملہ کیس، نیٹو کنٹینر حملہ کیس اور پولیس انسپکٹر قتل کیس شامل ہیں۔ بے نظیر کیس گزشتہ آٹھ سال سے زیر سماعت ہے۔ راولپنڈی میں ابتدائی طور پر دو عدالتیں چکلالہ گیریژن میں بنائی جائینگی جو ان مقدمات کی سماعت کرے گی۔