بھارت سرحدوں پر معصوم شہری قتل کر رہا ہے‘ دہشت گردی کیخلاف اقدامات پر اسکے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں : پاکستان
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ انسداد دہشتگردی کی خاطر پاکستان جو کوششیں کر رہا ہے اس کےلئے اسے بھارت کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں۔ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے سخت خلاف ہے، یہی وجہ ہے کہ ہماری افواج دہشت گردوں کے خلاف جامع آپریشن ”ضرب عضب“ جاری رکھے ہوئے ہیں جس کی افادیت کو عالمی برادری بھی تسلیم کر چکی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتے۔ بھارت فوری طور پر جنگ بندی کی خلاف ورزی اور بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ بند کرے۔ رینجرز کے دو جوانوں کو شہید کرنے کے واقعہ کی تحقیقات کرا کے ذمہ داروں کو سخت سزائیں دی جائیں۔ پاکستان، امریکہ سٹریٹجک مذاکرات اسی ماہ ہو رہے ہیں۔ جس میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری شرکت کریں گے۔ تاہم ابھی مذاکرات کی حتمی تاریخوں کا اعلان نہیں کیا جا سکتا۔ یہ سٹریٹجک مذاکرات کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ ترجمان نے کہا کہ فائرنگ کے واقعات پر ہم نے بھارت سے سخت احتجاج کیا ہے، بھارتی ہائی کمشنر اور ڈپٹی ہائی کمشنر کو الگ الگ بلایا گیا اس کے علاوہ وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز نے بھارتی ہم منصب کو خط لکھا اور ان سے مطالبہ کیا کہ دو رینجرز اہلکاروں کو فلیگ میٹنگ کے نام پر بلا کر ان کو شہید کئے جانے کے واقعہ کی تحقیقات کرا کر ذمہ داروں کو سزا دی جائے، بھارت پر یہ بھی واضح کیا گیا کہ ہم اس وقت دہشت گردی کے انسداد کے لئے آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہیں جس کی طرف سے توجہ ہٹائی نہیں جا سکتی۔ پاکستان نہیں چاہتا کہ ورکنگ باﺅنڈری یا لائن آف کنٹرول پر کشیدگی ہو۔ مبینہ دہشت گرد کشتی کے بارے میں بھارت کی طرف سے سرکاری طور پر نہیں بتایا گیا ہمارے حکام نے اپنے طور پر میڈیا رپورٹس کو سامنے رکھتے ہوئے انکوائری کی کہ آیا ہماری کوئی ماہی گیر کشتی تو لاپتہ نہیں ۔ بھارتی کشتی ڈرامے کا تو خود بھارت کے اندر پول کھول دیا گیا اس دعوے پر بحث چل رہی ہے۔ بھارتی حکومت اس واقعہ سے متعلق حقائق سامنے لائے۔ ایک سوال کے جواب میں تسنیم اسلم نے کہا کہ دہشت گردی کی فنڈنگ روکنے کے لئے وزارت خزانہ سخت اقدامات کر رہی ہے۔ ہمارے علم میں ایسی کوئی بات نہیں کہ دوست مسلم ملک عسکریت پسندوں کی مدد کرتے ہیں ۔ پاکستان ایران فیری سروس کے حوالے سے ایران کی طرف سے کسی قسم کے تحفظات کا انہیں علم نہیں ۔ پیرس میں میگزین کے دفتر پرحملے کی مذمت کرتے ہیں لیکن توہین رسالت پر پاکستان کا موقف بہت واضح ہے ہمیں ایک دوسرے کے مذاہب اور عقائد کا احترام کرنا چاہیے۔ توہین رسالت اور گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے پاکستان کا موقف واضح ہے پاکستان نے اقوام متحدہ میں اس حوالے سے قرارداد بھی جمع کرائی تھی۔ ترجان نے کہا کہ بھارت کنٹرول لائن اور ورکنگ با¶نڈری پر معصوم شہریوں کو قتل کر رہا ہے ایسی صورتحال میں ہمیں دہشت گردی کے خلاف اپنے اقدامات پر بھارتی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں، پاکستان کی تمام تر توجہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب پر مرکوز ہے۔ پاکستان پر سرحدی خلاف ورزی کا الزام بے بنیاد ہے۔ جان کیری کے آنے پر سٹریٹجک مذاکرات کی بات ہوگی۔ پاکستانی سیاستدانوں کے دورہ کا بل کے سوال پر ترجمان نے کہا کہ دونوں ملکوں نے عوامی رابطے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے اور یہ دورے اس جانب پیش رفت ہیں۔ پاکستان اور چین کے تعلقات فروغ پا رہے ہیں دونوں ملکوں نے تجارتی تعلقات بڑھانے کا عزم کر رکھا ہے ایرانی سرحد پر جرائم کے بارے میں سوال پر ترجمان نے کہا کہ ان جرائم کی حوصلہ شکنی اور خاتمے کیلئے باہمی صلاح مشورہ اور تعاون کی ضرورت ہے۔
دفتر خارجہ