لگتا ہے پنجاب اور سندھ بلدیاتی انتخابات کرانا ہی نہیں چاہتے ایک ماہ میں تمام اقدامات مکمل کریں : سپریم کورٹ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق مقدمہ کی سماعت میں عدالت نے حکم دیا کہ ایک ماہ کے اندر اندر سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کیلئے تمام اقدامات مکمل کئے جائیں۔ فوری قانون سازی کے بعد ایک ہفتے میں کنٹونمنٹ بورڈز میں الیکشن کرانے کا اختیار الیکشن کمشن کو دیا جائے۔ عدالتی احکامات کی حکم عدولی پر متعلقہ افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ الیکشن کمشن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مذکورہ صوبوں میں انتخابات کے انعقاد کا شیڈول اور حتمی تاریخ دے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مذکورہ بلدیاتی انتخابات میں تاخیری حربے استعمال کئے جا رہے ہیں۔ کنٹونمنٹ بورڈ نے توابھی قانون بنانے کی زحمت بھی گوارا نہیں کی۔ کیا عدالت مجاز اتھارٹیز کے خلاف توہین عدالت کیس میں عدالتی کارروائی کا آغاز کرے، خود سے کوئی کام کیوں نہیں کیا جا رہا؟ چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس مشیر عالم پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو الیکشن کمشن کے وکیل اکرم شیخ، ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرلز پنجاب رزاق اے مرزا، سندھ شفیع چانڈیو، خیبر پی کے کے لطیف یوسف زئی عدالت میں پیش ہوئے۔ کینٹ بورڈ کے حوالے سے ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے کہا کہ قانون کا مسودہ تیار ہو چکا ہے اس پر الیکشن کمشن سے مشاورت ہو گئی ہے، اب مسودہ منظوری کیلئے وزارت قانون کے توسط سے وزیراعظم کے پاس جا چکا ہے جس کا انتظار ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کینٹ بورڈ کے انتخابات کیلئے ابھی تک قانون سازی ہی فائنل ہوئی تو باقی کام کب ہو گا؟ سنجیدہ رویہ اختیار کیوں نہیں کیا جا رہا؟ پہلے بھی ایسا متعدد بار کہا جا چکا ہے۔ الیکشن کمشن کے وکیل اکرم شیخ نے م¶قف اختیار کیا کہ حکومت پنجاب نے نامکمل تفصیلات دی ہیں۔ سندھ کے اقدامات بھی ناکافی ہیں۔ عدالت نے دونوں صوبوں کی طرف سے پیش کردہ رپورٹس پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ابھی تک قانون سازی کا مرحلہ مکمل نہیں کیا جا سکا۔ اکرم شیخ نے کہا کہ صوبائی حکومتیں بلدیاتی الیکشن نہیں چاہتیں، جب تک عدالت دونوں حکومتوں کو براہ راست حکم نہیں دے گی اس وقت تک وہ انتخابات کیلئے تیار نہیں ہونگی۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ سندھ حکومت تو بالکل نہیں چاہتی کہ صوبے میں الیکشن ہوں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل رزاق اے مرزا نے کہا کہ ان کی حکومت کی الیکشن کمشن کے ساتھ میٹنگز ہو چکی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیس کی سماعت سے دو دن پہلے حکومت مستعد ہو جاتی ہے پھر خاموشی چھا جاتی ہے۔ ٹھوس نتیجہ برآمد نہ ہوا تو یہ اجلاس بیکار ہیں۔ اکرم شیخ نے کہا کہ عدالت سندھ اور پنجاب کی حکومتوں کو پابند کرے کہ وہ اپنا کام مکمل کر لیں اس کے ایک ہفتے کے اندر الیکشن کمشن انتخابی شیڈول جاری کر دے گا۔ نیوز ایجنسیوں کے مطابق سپریم کورٹ نے پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمشن سے حتمی تاریخ مانگ لی ہے‘ دونوں صوبوں میں ایک ماہ میں حلقہ بندیاں مکمل کرنے کا حکم دیا‘ کنٹونمنٹ ایریاز میں بلدیاتی انتخابات کیلئے سات روز میں قانون سازی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، چیف جسٹس ناصرالملک نے کہا کہ آئندہ سماعت پر کوئی پیشرفت ہو یا نہ ہو ہمیں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ چاہئے‘ لگتا ہے پنجاب اور سندھ بلدیاتی انتخابات کرانا ہی نہیں چاہتے‘ آئین اور قانون کے مطابق بلدیاتی انتخابات کرانا حکومت اور الیکشن کمشن کی ذمہ داری ہے وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں‘ اب تک کافی وقت دے دیا ہے لیکن ابھی تک معاملہ کسی کروٹ بیٹھ نہیں رہا۔ مقدمے کی سماعت شروع ہوئی تو الیکشن کمشن کی طرف سے بتایا گیا کہ خیبر پی کے میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے شیڈول مکمل کر لیا گیا ہے جو اپریل میں جاری کردیا جائے گا ،اس حوالے سے حکومت اور الیکشن کمشن کے درمیان اتفاق رائے ہے۔ حکومت پنجاب کی جانب سے بتایا گیا کہ حلقہ بندیاں مکمل کرنی ہیں مزید وقت دیا جائے‘ سندھ نے بھی یہی درخواست کی۔ کنٹونمنٹ ایریاز میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد بارے عدالت کو بتایا گیا کہ تاحال قانون سازی نہیں ہو سکی۔ حکومت دہشت گردی کے معاملات کو نمٹانے میں مصروف ہے اس کیلئے مزید مہلت دی جائے۔ عدالت نے حکومت پنجاب اور سندھ کو حکم دیا کہ وہ الیکشن کمشن کی مشاورت سے ایک ماہ کے اندر حد بندیاں مکمل کریں۔ بلدیاتی انتخابات میں اب تاخیر نہیں ہونی چاہئے۔ معاملات چاہے کچھ بھی ہوں‘ پیشرفت ہو نہ ہو الیکشن کمشن بلدیاتی انتخابات کی تاریخ دے۔ اس سے زیادہ مہلت نہیں دیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ابھی تک قانون سازی کا مرحلہ مکمل نہیں کیا جا سکا۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ سندھ حکومت تو بالکل نہیں چاہتی کہ صوبے میں الیکشن ہوں ۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ رزاق اے مرزا نے بتایا کہ ان کی حکومت کی الیکشن کمشن کیساتھ میٹنگز ہو چکی ہیں۔ اکرم شیخ نے کہا کہ عدالت سندھ اور پنجاب کی حکومتوں کو پابند کرے کہ وہ اپنا کام مکمل کر لیں اس کے ایک ہفتے کے اندر الیکشن کمشن انتخابی شیڈول جاری کر دے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ نے تو ابھی قانون بنانے کی زحمت گوارا نہیں کی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے کہا کہ قانون کا مسودہ تیار ہوچکا ہے اس پر الیکشن کمشن سے تبادلہ خیال ہو چکا ہے، منظوری کےلئے مجاز اتھارٹی کے پاس جا چکا ہے ۔ مقدمہ کی سماعت 12فروری تک ملتوی کر دی گئی۔
بلدیاتی الیکشن/کیس